کراچی(اسٹاف رپورٹر)سی ٹی ڈی نے تاوان کے لیے 2015 میں دوستوں کے ہاتھوں اغوا اور قتل ہونیوالے یونیورسٹی کے طالبعلم کے مقدمے میں ملوث مرکزی ملزم کو دبئی سے واپسی پر گرفتار کرلیا۔ملزم نے دوست کو تشدد کے بعد شناخت سے بچنے کے لیے لاش بھی جلا دی تھی۔گذری میں نوجوان کے اغوا کی کوشش ناکام ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق الفلاح کے علاقے گولڈن ٹائون سے 11 دسمبر 2015 کو نوجوان کی جھلسی ہوئی لاش ملی تھی، جس کی شناخت بلال ولد رضوان کے نام سے ہوئی تھی۔سی ٹی ڈی نے نوجوان کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم عدیل الرحمن کو معین آباد سے گرفتار کرلیا۔انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ ملزم عدیل الرحمن نے اپنے دیگر ساتھیوں رفیق ، نعمان قریشی اور دانش کے ساتھ بلال کو 7 نومبر 2015 کو اغوا کیا تھا، جس پر بلال نے ملزمان کو شناخت کیا تو انہوں نے گرفتار ی سے بچنے کے لیے بلال کو تشدد کے بعد قتل کردیا تھا اور اس کی لاش جلادی تھی، جس کے بعد مرکزی ملزم عدیل الرحمن دبئی فرار ہوگیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے بلال کے قتل میں ملوث 2 ملزمان نعمان اور دانش کو 2017 میں گرفتار کرلیا تھا۔سی ٹی ڈی انچارج نے کہا کہ والدین بچوں کے دوستوں پر نظر رکھیں۔دریں اثنا گذری پولیس نے 17 سالہ حذیفہ ولد مظاہر عباس کو اغواء ہونے سے بچالیا۔ایس ایچ او اسد اللہ منگی نے بتایا کہ گذری مارکیٹ کے قریب سنسان گلی میں نامعلوم ملزمان نے نوجوان حذیفہ کو کار میں زبردستی بٹھانے کی کوشش کی، تاہم نوجوان کے شور مچانے پر گشت پر مامور پولیس پہنچی، تو ملزمان کار اور نوجوان چھوڑ کر فرار ہوگئے۔برآمد کار رینٹ اے کار کی تھی۔