اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) سپریم کورٹ نے موبائل کمپنیوں کے زائد ٹیکس وصولی کیس میں پری پیڈ فون کے بعد پوسٹ پیڈ پر بھی سروس چارجز ختم کرنے کی ہدایت کر دی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پنجاب حکومت موبائل سروس پر ٹیکس لینےکی مجاز نہیں ۔ہم نے قانون کو دیکھنا ہے، مفت کا سروس ٹیکس لیا جا رہا ہے۔حکومت کو قانون میں ترمیم کے لیے وقت چاہیے تو دے دیتے ہیں ۔موبائل صارفین کو بھٹی میں جھونک دیں۔پوسٹ پیڈ اور پری پیڈ کنکشنز پر کوئی ٹیکس وصول نہیں ہوگا۔قانون سازی تک ٹیکس کٹوتی معطلی کا فیصلہ برقرار رہے گا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کے روبروایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ سروس چارجز ٹیکس ختم کرنے سے پنجاب کو ہماہانہ دوارب کا نقصان ہو رہا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اگر آپ غلط ٹیکس لے رہے تھے تو یہ نقصان نہیں ہے۔وفاق، صوبوں نے عدالت سے مزید مہلت مانگ لی، عدالت نے عبوری ریلیف جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔دریں اثنا اسی بنچ نے اسلام آباد کے خیابان سر سید میں سڑک کھولنے کیلئے مزید ایک ماہ کی مہلت دیدی ۔چیف جسٹس نےکہا کہ یہ بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ ہے۔بھارت میں ایک راستے پر گاندھی کا مجسمہ لگا ہوا تھا، جب سڑک بن گئی تو اس مجسمے کو گرا دیا گیا۔سماعت پر وزارت دفاع کے نمائندے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نایاب گردیزی اور دیگر پیش ہوئے۔ حساس ادارے کے نمائندے نے بند لفافے میں رپورٹ پیش کی جسے معزز ججز نے پڑھ کر واپس کردی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئےکہ گزشتہ سماعت پر ہم نے ڈی جی آئی ایس آئی کو بلایا تھا۔ ابھی تک سڑک کیوں نہیں کھولی گئی۔ وزارت دفاع کے نمائندے نے کہا کہ عمارت میں اہم اور حساس آلات ہیں، جنہیں منتقل کرنے میں وقت درکار ہے۔