اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) قبضہ مافیا گروپ کے سرغنہ منشا بم نے عدالت میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پنجاب پولیس پراعتبارنہیں،جعلی مقابلے میں مار سکتی ہے جبکہ پولیس حکام کاکہناہے کہ تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی جائے گی،عدالت سے سفری ریمانڈپرملزم کولاہورمنتقل کردیاگیا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے قبضہ مافیا گروپ کے سرغنہ منشا بم کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا۔ منشا بم نے عدالت کے روبرو بیان دیا کہ مجھے پنجاب پولیس پر کوئی اعتبارنہیں، میں پولیس سے بہت ڈر رہا ہوں، یہ مجھے جعلی پولیس مقابلے میں مار دیں گے۔منشا بم نے کہا کہ میں پولیس کے ڈر سے مفرور تھا، میرا مقدمہ اور تفتیش کسی ایماندار پولیس افسر کے حوالے کی جائے، میرے چار بیٹے ہیں ایک پی ٹی آئی کی جانب سے چیئرمین کا الیکشن لڑ کر منتخب ہوا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس کو منشا بم کا سفری ریمانڈ دے دیاجس کے بعدپنجاب پولیس نے ملزم کو اسلام آبا د پولیس کی تحویل سے لے کر لاہور منتقل کردیا ۔اس موقع پر ایس پی صدر معاذ ظفر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منشا بم کے خلاف اب تک 82مقدمات درج ہوچکے ہیں،منشا بم کے بھائی کے خلاف بھی مقدمہ درج ہے ، منشا بم اور اسکے بیٹے پر اور سیز پاکستانی کی چھ کنال اراضی پر قبضہ کرنے کا مقدمہ درج ہوا ،تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ منشا بم پر مقدمہ 1982میں درج ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ منشا بم اقتدار میں آنیوالی ہر حکومت کے ساتھ شامل ہوجاتاتھا ، منشام بم پر مقدمات کے باوجود کارروائی نہ ہونا حیران کن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ منشا بم پولیس سے بھاگتا رہا اور اب میر ٹ پر تفتیش ہوگی اور منشا بم کیخلاف مقدمات کی تفتیش کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دی جائے گی ۔