کراچی(اسٹاف رپورٹر )وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس نےریٹائرڈ افسران و شہریوں کی جانب سے اپنی گاڑیوں پر سرکاری نمبر پلیٹ لگانے کیخلاف سخت ترین کارروائی کی منظوری دیدی ۔جرمن ترقیاتی بینک کے تعاون سے سکھر ، جامشورو،شہید بینظیر آباد اور کراچی میں بنائے گئےریجنل بلڈ سینٹرز آؤٹ سورس کرنےکی منظوری دیدی گئی ہے ۔اجلاس کو بتایا کہ کراچی کا مرکز ضیا الدین اسپتال جبکہ آر بی سی شہید بے نظیر آباد فاطمید فاؤنڈیشن کو دینے کی منظوری دی گئی۔سندھ کابینہ نے منیر احمد خواجہ کو شہید بینظیرآباد کیلئے انسداد دہشت گردی عدالت کا جج مقرر کرنے کی منظوری دی۔کچھ سیپرا قوانین میں ترمیم کیلئے سیکریٹری جی اے کے تحت کمیٹی قائم کردی گئی ۔محکمہ جنگلات میں گریڈ 20 میں چیف کنزرویٹرز مینگرووز اینڈ رینج لینڈز اور چیف کنزرویٹرز فاریسٹری جبکہ گریڈ19 میں کنزرویٹر کی4 اسامیوں کی منظوری دی گئی۔محکمہ جنگلات میں3 منسلک محکمے بنانے کی بھی منظوری دی گئی ۔ان میں ایک پرنسپل چیف کنزرویٹر جنگلات: ریورائن اینڈ ان لینڈ جنگلات حیدرآباد، دوسرا چیف کنزرویٹر جنگلات لائنر اینڈ سوشل جنگلات حیدرآباد، تیسرا چیف کنزرویٹر جنگلات: مینگرووز اینڈ رینج لینڈ کراچی شامل ہیں۔ کابینہ نے محکمہ پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ لاگو کرنے کی منظوری دی۔ پانی اور نکاسی آب کی تمام اسکیموں اور آر او پلانٹس کی انسٹالیشن اور آپریشن کا محکمہ پی ایچ ای کو منتقل کردیا گیا۔پانی فراہمی کی 1572 اسکیموں اور آر او پلانٹس اسکیمیں چلانے کے لیے64کروڑ20لاکھ کی منظوری دی گئی جس سے577 آر او پلانٹس چلائے جائیں گے ۔ سندھ کابینہ نے کام کرنے کے مقامات پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف قانون بنانے کی ہدایت کی۔ ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کابینہ کو غربت خاتمے کے حوالے سے تشکیل دی گئی حکمت عملی پر بریفنگ د ی ۔ اس منصوبے کے تحت ساڑھے 72 ارب خرچ کیے جائیں گے ۔ یہ منصوبہ یورپی یونین کے تعاون سے 10 اضلاع میں چلایا جا چکا ہے اور اس کے بہتر نتائج سامنے آئے ہیں۔وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون و اطلاعات مرتضی وہاب نے اجلاس کے بعد میڈیاسے گفتگو میں کہا کہ جعلی اکاؤنٹس کا تعلق سندھ حکومت سے جوڑنا بالکل غلط ہے۔ سندھ حکومت جے آئی ٹی سے مکمل تعاون کر ہی ہے،10سے11برس پرانی معلومات مانگی گئی ہیں جو تیار کی جا رہی ہیں ۔ہم پر تنقید کرنے والوں نے پنجاب میں آئی جی کا کیا حشر کیا یہ سب کو پتہ ہے، امید ہے کہ سپریم کورٹ نوٹس لے گی۔ تیسر ٹاؤن میں پی ٹی آئی کے ایم پی اے اور ایم این اے کےزمینوں پر قبضوں کا نوٹس لیا جائے۔سب جانتے ہیں کہ فیصل واؤڈا کیسے جیتے ہیں۔ لگژری گاڑیوں کا معاملہ صرف سندھ کا نہیں سارے صوبوں کا ہے۔10دن میں پالیسی بنائی جائے گی۔ اپوزیشن وہ ہے جو وفاق میں اجلاس بلانے کو تیار نہیں۔ تھر کے لئے گندم کی تقسیم میں دیر نادرا سے لسٹوں کی فراہمی میں تاخیر کی وجہ سے ہوئی ۔ 76 ہزار خاندانوں میں گندم تقسیم ہو گئی ۔ بی آئی ایس سی پروگرام میں رجسٹرڈ 52 ہزار گھرانوں کو بھی گندم دی ہے۔ 80 فیصد آر او پلانٹس کام کر رہے ہیں۔