لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) صوبائی وزیر ہاؤسنگ محمو د الرشید نے کہاہے کہ شہبازشریف کوٹارچر سیل میں نہیں رکھا جاناچاہئے ، شہبازشریف کا بیان حقائق کے برعکس ہے ، وہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک پیسے کی کرپشن نہیں کی لیکن ان کی ناک کے عین نیچے اربوں روپیہ لوٹا جا تا رہا۔جبکہ آئینی ماہر آئینی ماہر عرفان قادر نے کہاہے کہ شہبازشریف کے ساتھ نیب کی حراست میں جس قسم کا سلوک کیا جارہاہے ، ایسا سلوک کسی سزا یافتہ مجرم کے ساتھ ہی کیا جا سکتاہے ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے محمود الرشید نے کہا کہ نیب حکومتی کنٹرول میں نہیں اس کے اپنے فیصلے ہیں اور نیب ایک آزاد ادارہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کا بیان حقائق کے برعکس ہے ، وہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک پیسے کی کرپشن نہیں کی لیکن ان کی ناک کے عین نیچے اربوں روپیہ لوٹا جا تا رہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دعوے کرنے سے میں نے ایک پائی کی کرپشن نہیں کی شہبازشریف کی جان نہیں چھوٹے گی، اس معاملے کی تحقیقات ہونگی ، البتہ شہبازشریف کوٹارچر سیل میں نہیں رکھا جاناچاہئے اور نیب کو اس کا جائزہ لینا چاہئے ۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں عرفان قادر کا کہنا تھا کہ ٹھیکہ دینے میں شہباز شریف کا فیصلہ غلط بھی تھا تو یہ کرپشن کے زمرے میں نہیں آتا ، لوگوں کوایک ایک سال تک حراست میں رکھنا بڑی زیادتی ہے ۔ وہ ملزم جس پر ابھی کوئی الزام بھی ثابت نہیں ہوا اس کے ساتھ ایسا سلو ک نہیں کیا جا سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ٹھیکے میں شہبازشریف کا فیصلہ غلط بھی تھا تو یہ کرپشن کے زمرے میں نہیں آتا ۔