لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہاہے کہ مجھے ایسی جگہ رکھاگیاہے جہاں سورج کی روشنی نہیں آتی ،جہانگیر دور کا بڑا تالہ میرے دروازے پر لگا ہے،نیب کے پاس میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں۔جبکہ عدالت نے ریمانڈمیں 14دن کی توسیع کردی ۔احتساب عدالت میں بیان اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نیب عدالت کے ساتھ آنکھ مچولی کھیل رہا ہے، اس کے پاس میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں، یہ وقت بھی گزر جائے گا، حق و سچ کی فتح ہوگی، ضمنی الیکشن میں کامیابی نے ثابت کیا کہ عوام مسلم لیگ ن کے ساتھ ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نیب نے جس کمرے میں مجھے رکھا ہے وہاں کیمرے لگے ہیں،سورج کی روشنی نہیں آتی، چہل قدمی کے لیے مجھے شام کو باہر جانے دیا جاتا ہے، جہانگیر دور کا بڑا تالہ میرے دروازے پر لگا ہے، تین تین اہلکاروں کو میرے کمرے کے باہر تعینات کیا گیا ہے، نواز شریف سے ملاقات کے دوران ڈی جی نیب کمرہ عدالت میں موجود رہے۔اس سے قبل عدالت میں بیان دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ مجھ پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی،میں تفتیش میں مکمل تعاون کر رہا ہوں، 3 روز تک میرے پاس تفتیش کے لیے کوئی افسر نہیں آیا،10 دن کے ریمانڈ میں نیب نے جو پوچھا وہ بتایا، اب مزید جسمانی ریمانڈ کیوں چاہیے۔میں تفتیش کے لیے نیب افسران کو خود بلاتا ہوں۔احتساب عدالت کے جج کو مخاطب کرکے شہباز شریف نے کہا کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ میں بڑا سخت گیر ہوں تو کیسے ممکن تھا کہ نیلامی ہوئی؟مجھے پہلی بار نیب نے بلایا تو کہا کہ آپ جنرل کیانی کے بھائی کو فائدہ پہنچانا چاہتے تھے، جس پر میں نے کہا کہ میں نے پھر ان کے خلاف معاملہ اینٹی کرپشن میں کیوں بھیجا۔شہباز شریف کے مطابق ‘2008 میں کامران کیانی نےکہا کہ ٹھیکہ مجھے دیں تو میں نے اس کی شکایت سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی سےکی۔میں اپنی جانب سے زبانی احکامات دینے کے نیب کی بیان کی تصدیق کرتا ہوں۔شہبازشریف کا مزید کہنا تھا کہ میں علاؤالدین کی جانب سے پیسے مانگنے کی مکمل تردید کرتا ہوں۔دریں اثناآشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کردی گئی۔ عدالت نے انہیں 30 اکتوبر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔