کندھکوٹ/ سرگودھا (نمائندہ امت/ ایجنسیاں) کندھکوٹ میں کھلا پھاٹک 9 جانیں نگل گیا۔ جبکہ 9 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سے 3 کی حالت نازک ہے۔ ہلاک شدگان میں 8 خواتین اور ایک بچہ شامل ہیں۔ حادثہ پھاٹک پر گیٹ مین کی عدم موجودگی سے پیش آیا۔ جاں بحق اور زخمیوں کے اعضا دور تک پھیل گئے۔دوسری جانب سرگودھا میں تیز رفتارمسافر بس نے وین کوٹکرماردی جس کے نتیجہ میں 6طالبات سمیت 7افرادجاں بحق ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق کند ھ کوٹ کے قریب اوگاہی موڑکے مقام پر کندھکوٹ سے دس کلو میٹر دور کراچی سے پشاورجانے والی 90 اپ خوشحال خان خٹک ایکسپریس نے چنگ چی رکشہ روند دیا۔ رکشے پر 18 افراد سوار تھے۔ ایک کلومیٹرسے زائد تک ٹرین جاں بحق اور زخمیوں کو رکشہ سمیت گھسیٹ کرلے گئی حادثہ میں معجزانہ طور پر چارسالہ بے بی دختر سہراب لاشاری بچ گئی۔ جاں بحق اورزخمی افراد جیکب آبادکی تحصیل ٹھل کے علاقہ گاؤں محمدمرادلاشاری کے مکین تھے، جوکندھ کوٹ کے گاؤں محمد رمضان لاشاری میں فوتگی پر تعزیت کیلئے جا رہے تھے۔ کہ المناک حادثے کا شکار ہو گئے۔ جائے حادثہ پر زخمی اورجاں بحق افراد نصف گھنٹے تک تڑپتے رہے۔ علاقہ مکینوں نے ایمبولینس کی عدم دستیابی پر 8 زخمیوںکو ٹریکٹر ٹرالی پر دس کلومیٹردورکندھ کوٹ اسپتال پہنچایا جہاں پر ایمرجنسی شعبہ میں ایک ڈاکٹر موجود تھا دیگر ڈاکٹروںاور عملے کو گھروں سے بلوایاگیا۔ ادویات کی کمی پر شہریوں اور سماجی رہنماؤں نے ادویات فراہم کیں جبکہ ایمبولینسوںمیں تیل بھی شہریوں نے ڈلواکر 180 کلو میٹر دور لاڑکانہ کے چانڈکا اسپتال منتقل کیا۔ زخمیوں میں ڈرائیو اصغر لاشاری، ڈھائی سالہ وقاص ولد ہدایت اللہ، تین سالہ طوبیٰ دختر علی گوہر، دو سالہ، فدا حسین 19 سالہ آصفہ زوجہ آصف، شفا بنت آصف، منان ولد حبیب اللہ، عدنان ولد غلام عباس، احسن ولد جعفر اور جاں بحق ہونے والوں میں 35 سالہ زرینہ زوجہ غلام یٰسین، 25 سالہ زاہدہ زوجہ محمد اسلم، 50 سالہ مسما ت عجیباں زوجہ صابر، 45 سالہ مسمات سونی زوجہ جعفر، 38 سالہ کریماں زوجہ عباس، 30 سالہ مٹھل زوجہ سہراب، سہنی زوجہ صحبت، فرزانہ زوجہ حبیب اللہ شامل ہیں۔ جائے حادثہ سے جیکب آباد اسپتال منتقل کئے جانے والے ایک سالہ احد ولد محمد اسلم لاشاری نے بھی راستے میں دم توڑ دیا۔ حادثے کے بعد جاں بحق اور زخمیوں کے اعضا جسم سے الگ ہو کر دور تک پھیل گئے۔ کندھ کوٹ اسپتال سے چند گز دور ڈپٹی کمشنر کشمور اپنے دفتر میں موجود رہے جو جائے حادثہ پر نہیں پہنچے۔ جبکہ کوئی اور حکومتی عہدیدار بھی نہیں پہنچا۔ دوسری جانب لاشاری برادری نے ریلوے پٹری سے متصل کندھ کوٹ جیکب آباد روڈ پر لاشوں کے ہمراہ دھرنا دیکر احتجاج کیا، ضلع انتظامیہ پولیس اور اسپتال عملہ ورثاءکا آنے کا انتظارکرتے رہے۔ بعد ازاں متوفی افراد کی لاشیں ٹھل کے آبائی علاقے میں پہنچنے پر کہرام مچ گیا۔دریں اثنا سرگودھا میں موٹروے سالم انٹرچینج کے قریب بھلوال روڈ پر راولپنڈی سے آنے والی تیز رفتارمسافر بس نے نجی کالج کی طالبات کی وین کوٹکرماردی جس کے نتیجہ میں وین میں سوار 6طالبات سمیت 7افرادجاں بحق ہوگئے جن میں وین کاڈرائیور بھی شامل ہے ۔ حادثہ کے بعدمشتعل طلبہ نے حادثہ کاسبب بننے والی کوچ کاآگ لگادی ،حادثہ کی اطلاع ملتے پولیس کی بھاری نفری اور انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی ،پولیس نے مشتعل طلبہ کو منتشر کرنے کیلئے ربڑکی گولیاں بھی برسائیں۔پولیس کے مطابق مرنے والوں میں وین کاڈرائیور ذوالفقاراحمد واجد شمس الدین ،طالبات میں عروہ والد محمدریاض،کے علاوہ امام سعید،فاطمہ شجاع،ثمینہ ،انمول اور ندافاطمہ شامل ہیں۔تمام کاتعلق سرگودھاضلع سے ملحقہ علاقہ چک نمبر 30میانہ گوندل ضلع منڈی بہاوالدین سے بتایاگیاہے ،بدقسمت وین میں سوار کوئی بھی بچ نہ سکا،تاہم مزید کاروائی جاری ہے۔ادھر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے حادثے میں طالبات اور ڈرائیور کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔