شپ بریکنگ یارڈ بندش کیخلاف گڈانی میں مزدوروں کا دھرنا

حب/کراچی (نمائندگان امت) شپ بریکنگ یارڈ میں بدھ کو مسلسل تیسرے روز کام بند ہونے کیخلاف ہزاروں محنت کشوں نے گڈانی میں بلوچستان حکومت و محکمہ ماحولیات کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی اور دھرنا دیا، جبکہ مزدور تنظیموں نے گڈانی کے ورکرز کیلئے بنیادی سہولیات اورانہیں سوشل سیکورٹی و ای او بی آئی میں رجسٹرڈ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ گڈانی میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے شپ بریکنگ لیبر یونین کے جنرل سیکریٹری بابو کریم جان نے کہا کہ ایک پلاٹ میں ہونیوالی آتشزدگی کو جواز بنا کرپوری شپ بریکنگ انڈسٹری پر پابندی لگانےکی دنیا میں کہیں مثال نہیں ملے گی، 4 0 سال سے یہاں آئل ٹینکرآتے رہے ہیں، اگران پر پابندی لگائی گئی تو گڈانی ویران ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2016 میں گڈانی میں ہونیوالے سانحات کے بعد سرکاری اداروں نے شپ بریکنگ انڈسٹریز کیلئےمسائل پیدا کردیئے ہیں، بلاجواز ایف آئی آر درج کی جاتی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایئر کنڈیشن کمروں میں بیٹھ کر کئے جانیوالے فیصلے سے گڈانی کے ہزاروں مزدور بیروزگار ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی ای پی اے اور بی ڈی اے نے پوری انڈسٹری بند کرادی، جبکہ پولیس نے مقدمات بھی مزدوروں کیخلاف درج کئے ہیں، جو سراسر ظلم ہے۔ سرکاری ادارے ہمارے صبر کا امتحان نہ لیں، ورنہ ہم سڑکیں جام کردیں گے ۔ ریلی سے خطاب میں استحکام پاکستان لسبیلہ کے آرگنائزر محمد بخش رونجھو نے کہا کہ ہزاروں مزدور بیروزگار کرنے کی مذمت کرتے ہیں ،ای پی اے حکام نے صنعت بند کرکے مزدور دشمنی کا ثبوت دیا ہے۔ انہوں نے مزدوروں کی جدوجہد میں بھر پور ساتھ دینے کا اعلان کیا۔ ٹرانسپورٹر نور شاہ نے خطاب میں کہا کہ سرکاری ادارےانڈسٹری کو بلیک میل کررہے ہیں، جس کی مذمت کرتے ہیں اگر کام کی فوری اجازت نہ دی گئی تو ٹرانسپورٹرز بھی سڑکوں پر نکلیں گے۔ دریں اثنا نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن کے صدر رفیق بلوچ، جنرل سیکریٹری ناصر منصور اور شپ بریکنگ ورکرز یونین کے صدر بشیر محمودانی نے مشترکہ پریس کانفرنس میں مطالبہ کیا کہ شپ بریکنگ یارڈ کے تمام مزدوروں کو سوشل سیکورٹی اور ای او بی آئی سے رجسٹرڈ کیا جائے۔ گڈانی میں ورکرز کیلئے اسپتال، رہائشی کالونی، اسکول اور کینٹین کا فوری انتظام کیا جائے۔ ورکرز کو یونین سازی و اجتمائی سودا کاری کا حق دیا جائے اور جمعداروں پر مشتل جعلی یونین کو مزدوروں سے جبری چندہ لینے سے روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 14 اکتوبر کو آئل ٹینکر میں کٹائی کے دوران جھلس کر زخمی ہونیوالے 7 مزدوروں کو فی کس 5 لاکھ امداد دی جائے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں آتشزدگی واقعات روکنے کیلئے بلوچستان حکومت بھر پور کردار ادا کرے گی۔

Comments (0)
Add Comment