واشنگٹن / دبئی(امت نیوز / مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے دبئی کے ابراج کیپٹل پر کے الیکٹرک میں اپنے66فیصدشیئرز چینی کمپنی شنگھائی الیکٹرک کو بیچنے میں حکومتی کاندھا استعمال کرنے کے عوض شریف برادران کو 20 ملین ڈالر کی کک بیکس دینے کی پیشکش کی تھی۔دبئی میں مقیم ابراج گروپ کے بانی پاکستانی شہری عارف نقوی و شریف برادران نے وکیل کے ذریعے کک بیک لینے کی تردید کر دی ہے ۔تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق دبئی کے ابراج کیپٹل گروپ کی جانب سے کے الیکٹرک میں اپنے66فیصدشیئرز چین کی بجلی کمپنی شنگھائی الیکٹرک کو بیچنے میں رکاوٹ نہ بننے کے عوض شریف برادران کو 20 ملین ڈالر کی کک بیکس دینے کی پیشکش کی گئی تھی۔اس وقت کے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بھائی پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کا تعاون حاصل کرنے کیلئے پاکستانی تاجر ندیم ملک کو کک بیک کے20 ملین ڈالر دیئے تھے ۔اخبار کے مطابق نواز لیگ کے موجودہ صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف جو اس وقت وزیر اعلیٰ پنجاب تھے ، کے الیکٹرک کی چینی کمپنی کو فروخت کی ڈیل کے حق میں تھے ۔ابراج کے ایک پارٹنر عمر لودھی نے14جون2016 کو عارف نقوی کو ایک میل میں کک بیک کی تفصیل بھجوائی تھی اور 2 دن بعد ہی ایک اور ای میل کے ذریعے عارف نقوی کو شیئرز بیچنے کے لئے کہہ دیا تھا ۔امریکی اخبار کے مطابق عارف نقوی نے سرمایہ کاروں کو بتائے کہ بغیر ابراج گروپ میں بل گیٹس ، اقوام متحدہ سمیت کئی عالمی اداروں کی جانب سے کی گئی سرمایہ کاری کی بھاری رقوم ذاتی اکاؤنٹس، اہل خانہ اور اپنی کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں منتقل کر دیں ۔ابراج کیپٹل گروپ کے بانی 58سالہ عارف نقوی نے عوض کک بیک دینے،کمپنی رقوم کے غلط استعمال کی تردید کرتے ہوئے رپورٹ کو جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے ۔عارف نقوی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک میں اپنے شیئرز بیچنے کے وقت نہ تو کسی کو کک بیک دی تھی نہ ہی کسی کو اس کا مجاز بنانا تو درکنار ایسا سوچا تک نہیں ۔سب کچھ معاہدے کے مطابق ہوا، تمام چیزوں کا ریکارڈ موجود ہے۔