سندھ یونیورسٹی – حصہ کے عوض ٹرانسپورٹ ٹھیکہ میں 35 فیصد اضافہ

کراچی(رپورٹ: راؤ افنان) سندھ یونیورسٹی کی 90 پرائیوٹ کنٹریکٹ بس سروس میں جامعہ کے خزانے کو بلنگ کی مد میں 4 کروڑ 54 لاکھ روپے سے زائد کا چونا لگانے کا انکشاف ہوا ہے، ٹینڈر بس 2900سے 3300 روپے اور اب 4450روپے فی ٹرپ بلنگ کی جا رہی ہے، منظور نظرکنٹریکٹر سے حصہ لیکر بلنگ کی مد میں 35 فیصد اضافہ کیا گیا، کنٹریکٹ ایوارڈ کرنے کیلئے بلنگ کی مد میں فی ٹرپ ہزار روپے جامعہ کی اعلیٰ شخصیت کیلئے مختص کر رکھے ہیں اور اس حساب سے اعلیٰ شخصیت کے حصے میں ماہانہ 32 لاکھ 90 ہزار روپے جبکہ سال کے 3 کروڑ 94 لاکھ 80 ہزار روپے سے زائد آئیں گے ،جبکہ کنٹریکٹر کو بھی ٹینڈر سے سالانہ 13 کروڑ 62 لاکھ 6 ہزار روپے کا نفع ہو رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جامعہ پنجاب کے بعد سندھ یونیورسٹی انتظامیہ کی مالی و انتظامی بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کے اسکینڈل منظر عام پر آنے لگے، سندھ یونیورسٹی کے شعبہ ٹرانسپورٹ سے سالانہ کروڑوں کےغبن اور انتظامیہ کی جیب گرم کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ معلوم ہوا کہ گزشتہ سال مئی میں جامعہ کی آخری فنانس کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا، جس میں جامعہ انتظامیہ نے ٹرانسپورٹ کی مد میں سالانہ 4 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کئے تھے، تاہم اس کے بعد سے تاحال کوئی اجلاس منعقد نہ ہوسکا۔ اجلاس کے بعد سے3 بار پرائیوٹ بس سروس کے ٹینڈر کئے گئے، جس میں پہلا ٹینڈر گزشتہ سال جون 2017 میں کیا گیا، جس میں میسرز دین محمد اینڈ سنز نے فی ٹرپ 2900 روپے کی سب سے کم بولی لگائی ،تاہم جامعہ انتظامیہ کو حصہ نہ دینے پر ٹینڈر کو منسوخ کردیا گیا، 22 اگست 2017 کو ایک بار پھر ٹینڈر کیا گیا، جس میں میسرز دین محمد نے بولی کی رقم جامعہ انتظامیہ کے کہنے پر 400 روپے اضافے کیساتھ 3300 روپے بولی لگائی، جس میں جامعہ انتظامیہ کی اعلیٰ شخصیت کو 400 روپے فی ٹرپ حصے دار بنایا گیا۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ مالی سال میں 90 پرائیوٹ بس سروس کے ماہانہ اوسطً 32 سو سے زائد کل ٹرپ کی ایک کروڑ 8 لاکھ 57 ہزار روپے کی بلنگ کی جاتی رہی اور اس طرح مذکورہ کنٹریکٹر کو سالانہ 13 کروڑ 2 لاکھ 84 ہزار ادا کئے گئے، جس میں جامعہ انتظامیہ کی اعلیٰ شخصیت کو ایک کروڑ سے زائد کا حصہ دیا گیا۔ ذرائع سے حاصل دستاویزات کے مطابق بغیر فنانس کمیٹی، جامعہ سینٹیٹ اور سینڈیکیٹ کی سفارشات کے رواں مالی سال فی ٹرپ بلنگ میں 35 فیصد تک کا اضافہ کردیا گیا، دین محمد ٹرانسپورٹ کمپنی کو فی ٹرپ 4 ہزار 450 روپے میں ٹھیکہ دیا گیا اور ان کی 90 سے زائد بسیں اور کوسٹر جامعہ میں چل رہی ہیں۔ مذکورہ کنٹریکٹر کی بلنگ کے حوالے سے جامعہ ٹرانسپورٹ انچارج سجاد حسین شاہ کی جانب سے ڈائریکٹر فنانس کو تحریر خط نمبر NO.ENG/S.U.T.O/878 کے مطابق یکم اکتوبر تا 15 اکتوبر تک پرائیوٹ بس سروس استعمال کرنے کیلئے کنٹریکٹر میسرز دین محمد اینڈ سنز ٹرانسپورٹ کمپنی حیدرآباد کو 71 لاکھ 83 ہزار جاری کردئیے جائیں۔ ’’امت‘‘ کو حاصل ہونے والی بلنگ کی کاپی کے مطابق فی ٹرپ 4 ہزار 450 روپے لگائے گئے ہیں اور 90 بسوں نے ان 15 روز میں 1645 ٹرپ لگائے، جس کا بل 73 لاکھ 20 ہزار 250 روپے بنا تاہم کوسٹر پینلٹی کے ایک لاکھ 36 ہزار 500 روپے کی کٹوتی کیساتھ ان کو کل 71 لاکھ 83 ہزار 750 روپے کی ادائیگی کرنے کیلئے ڈائریکٹر فنانس کو سفارش کی۔ ذرائع کے مطابق کنٹریکٹر کمپنی کا ٹینڈر جاری رکھنے کیلئے جامعہ کی اعلیٰ شخصیت نے اپنا حصہ فی ٹرپ ہزار روپے مختص کر رکھا ہے اور اس طرح ان کو ماہانہ 32 لاکھ 90 ہزار، جبکہ سالانہ یہ رقم 3 کروڑ 90 لاکھ سے زائد مل رہا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ کنٹریکٹر مہران یونیورسٹی اور لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کو فی ٹرپ 32 سو سے 33 سو روپے میں فراہم کر رہے ہیں ،جبکہ سندھ یونیورسٹی میں 4 ہزار 450 روپے میں دی جا رہی ہے۔ خبر پر موقف کیلئے شیخ الجامعہ فتح محمد برفت سے متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی ،تاہم انہوں نے کال اٹینڈ نہیں کی۔

Comments (0)
Add Comment