کراچی (اسٹاف رپورٹر) فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کے چیئرمین حافظ عبدالبر نے کہا ہے کہ ڈیپ سی پالیسی نافذ کرکے ماہی گیروں کا معاشی قتل کیا گیا ہے۔ مفاد پرست نہیں چاہتے کہ ماہی گیر ترقی کریں۔ جب کہ اس پالیسی پر اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لیا گیا جس سے ماہی گیروں میں بے چینی پھیل گئی ہے۔ وہ جمعرات کو کراچی پریس کلب میں حبیب اللہ نیازی، کیپٹن اخلاق، بابو اسماعیل اور علیم خان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ پالیسی کے تحت زون 3میں مقامی ماہی گیروں کے شکار پر پابندی لگا دی گئی ہے ،بعض کو صرف 15دن کیلئے اجازت دیکرواپس لے لی گئی ۔ ماضی میں یہ طریقہ ڈیپ سی ٹرالر کیلئے اپنایا جاتا رہا ہے تاکہ مقامی ماہی گیروں کو گرفتار کیا جائے ۔گزشتہ دنوں بھی ایک ماہی گیر کو بغیر لائسنس کے شکار کا الزام لگاکر گرفتار کیاگیا ۔جب کہ 21ماہی گیروں کو رسیوں سے باندھ کر لاک اپ کیا گیا ،لانچ کو ضبط کرکے اس میں لاکھوں روپے کی مچھلی خراب ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 18اکتوبر کو لانچ مالک نے ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کردی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے لانچیں بند اور صنعت تباہ ہوجائے گا۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی کہ فی الفور اس پالیسی کو ختم کیا جائے ۔ ماہی گیروں اور بیو پاریوں کیخلاف ایف آئی آر ختم کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس صنعت سے سالانہ 50ارب کا زرمبادلہ حاصل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقدام واپس نہ لیا گیا تو عدالت سے رجوع کریں گے۔