سعودیہ – ترکی کو لڑانے کے بعد ٹرمپ کا نیا کھیل

واشنگٹن/ انقرہ (امت نیوز)سعودیہ اور ترکی کو لڑانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیا کھیل شروع کر دیا۔ وائٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ سعودی صحافی جمال خشوگی کی گمشدگی کے معاملے پر سعودی عرب جیسے اہم اتحادی کو کھونا نہیں چاہتا۔ ٹرمپ نے ترکی سے خشوگی کےمبینہ قتل کے حوالے سے ریکارڈنگ مانگنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس ہفتے کے اختتام تک سچ سامنے آ جائے گا۔ تاہم انہوں نے اس بات کو مسترد کر دیا کہ وہ سعودی عرب کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ٹرمپ کی طرف سے ابتدائی طور پر شدید رد عمل کے بعد نرمی کا رویہ اپنانے پرنیویارک ٹائمز نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو مورد الزام ٹہرانے پر اس معاملے سے امریکہ کا یہ بیانیہ بڑی حد تک کمزور پڑ جائے گا کہ خطے میں تمام برائیوں کی جڑ ایران ہے اور اس کا ناطقہ بند کیا جانا چاہیے۔ اس کے علاوہ رپبلکن پارٹی میں جمال خشوگی کے معاملے پر تقسیم صدر ٹرمپ کے لیے نصف مدتی انتخابات میں سیاسی مشکلات کا سبب بن سکتی ہیں جبکہ ایرانی تیل برآمدات پر پابندی کے بعد سعودی عرب کو عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کو بڑھائے بغیر کمی پورا کرنے پر آمادہ رکھنا ہے۔ ترک حکام کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس آڈیو ریکارڈنگ موجود ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ خشوگی کو انقرہ میں سعودی قونصلیٹ میں انتہائی سفاکانہ طریقے سے قتل کیا گیا۔سعودی عرب ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔ دوسری جانب واشنگٹن پوسٹ نے جمال خشوگی کا آخری کالم شائع کر دیا ہے جس میں انھوں نےلکھا تھا کہ عرب دنیا کو سب سے زیادہ جس چیز کی ضرورت ہے وہ آزادیِ اظہار ہے۔ اخبار کو یہ کالم تین اکتوبر کو موصول ہوا تھا ۔

Comments (0)
Add Comment