گورنر قندھار پولیس اور انٹیلی جنس چیف سمیت مارے گئے

پشاور (رپورٹ:محمد قاسم )افغانستان کے جنوبی صوبہ قندھار کے گورنر ہاؤس میں طالبان حامی افغان اہلکار کی فائرنگ سے گورنر زلمے ویسا ، صوبائی پولیس چیف جنرل عبدالرازق، جنوب مشرقی افغانستان کیلئے این ڈی ایس کے سربراہ جنرل عبدالمؤمن، نائب پولیس چیف نبی الہام ہلاک ہو گئے۔ افغانستان میں امریکی فوج کے سربراہ اسکاٹ ملر کے زخمی یا ہلاک ہونے کے بارے میں متضاد اطلاعات ہیں۔ فائرنگ سے قندھار کور کمانڈر سمیت اہم عہدیدار بھی شدید زخمی ہو گئے ۔طالبان نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان فورسز میں ان کے بھرتی کردہ نفوذی اہلکار ابودجانہ نے یہ کارروائی کی ہے۔ قاری محمد یوسف احمدی نے دعوی کیا کہ افغانستان میں امریکی فوج کے سربراہ اور جنرل عبدالرزاق ہمارا ہدف تھے اور دونوں ہلاک ہوگئے۔ نیٹو حکام نے اپنے جوابی دعوے میں صرف 3 اہلکار زخمی ہونے کی تصدیق کی اور کہا کہ اسکاٹ ملر مکمل طور پر محفوظ ہیں ،جب کہ ’’امت‘‘ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکاٹ ملر کو دائیں جانب کئی گولیاں لگی ہیں اور وہ زخمی ہیں۔ حملے کے بعد انہیں فوری طور پر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیاگیا ہے۔ادھر پاکستان نے قندھار واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جمہوری عمل میں افغان حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے ایک بیان میں کہا کہ افغان عوام اورادارے عدم استحکام کی بھاری قیمت اداکررہے ہیں، افغان شہریوں کےدردکومحسوس کرسکتے ہیں، پاکستان کوبھی انتخابات کےدوران دہشت گردی کاسامنارہا،قیمتی جانوں کےضیاع پرافسوس ہے۔آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ ہماری خواہش ہےکہ افغان سیکورٹی فورسزبحالی امن میں کامیاب ہوں۔ترجمان دفترخارجہ ڈا کٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت مشکل کی اس گھڑی میں افغان حکومت اورعوام کےساتھ ہیں اور افغان جمہوری عمل کی حمایت کااعادہ کرتےہیں، امیدہےافغان پارلیمانی انتخابات پرامن ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق افغانستان کے جنوبی صوبہ قندھار میں طالبان سے وابستہ ایک افغان اہلکار نے تاریخ کی سب سے بڑی کارروائی میں افغانستان کے طاقتور ترین پولیس چیف جنرل عبدالرازق ،گورنر قندھار زلمے ویسا،جنوب مشرقی افغانستان کیلئے این ڈی ایس کے سربراہ عبدالمومن حسن خیل ،صوبے کے انسانی ڈویلپمنٹ کے مشیر عزیز احمد شیخل اور افغان ٹیلی ویژن کے ایک کیمرہ مین کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا ۔اندھا دھند فائرنگ سے امریکی فو ج کے افغانستان میں سربراہ جنرل آسٹن سکاٹ ملر اپنے 2 ساتھیوں سمیت شدید زخمی ہو گئے ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کے روز دوپہر کے بعد قندھار کے گورنر ہاؤس میں افغانستان کے آئندہ الیکشن اور طالبان کے خلاف آپریشن کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس جاری تھا کہ اجلاس کے اندر سیکورٹی پر مامور ایک اہلکار نے پہلے امریکی اور بعد ازاں افغان اعلیٰ عہدیداروں کو نشانہ بنایا ۔طالبان کے جنوب مشرقی افغانستان کیلئے ترجمان قاری یوسف احمدی نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان سے تعلق رکھنے والے ایک افغان اہلکار نے یہ کارروائی کی ہے جو سرحدی پولیس اہلکار کی وردی میں ملبوس تھا ،جبکہ افغان سیکورٹی اداروں کے ذرائع کے مطابق حملہ اس وقت کیاگیا، جب اجلاس کے بعد شرکا باہر نکل رہے تھے ۔افغان سیکورٹی ذرائع نے گورنر زلمے ویسا ،جنرل رازق ،نائب پولیس چیف جنرل نبی الہام ،این ڈی ایس کے جنوب مشرقی افغانستان کیلئے سربراہ عبد المومن حسن خیل کے ہلاک ہونے ،جبکہ 205کور کے کور کمانڈر سمیت اہم فوجی اہلکار کے شدید زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے ،جنہیں قندھار کے ملٹری اسپتال پہنچادیاگیا ہے اور ان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ،جبکہ دوسری جانب افغان سیکورٹی اہلکاروں نے امریکا کے 3 فوجیوں کے زخمی ہونے کی بھی تصدیق کی ہے ،جبکہ امریکہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ ان کے 3 فوجی زخمی ہو گئے ہیں اور امریکی فوج کے افغانستان میں سربراہ جنرل سکاٹ ملر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے ،تاہم ’’امت‘‘ کے ذرائع کے مطابق سکاٹ ملر کو دائیں جانب کئی گولیاں لگی ہیں اور انہیں فوری طور پر گورنر ہاؤس میں کھڑے ان کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے منتقل کر دیاگیا۔ جبکہ طالبان کا کہنا ہے کہ واقعہ میں جنرل سکاٹ ملر بھی مارے گئے ہیں۔اگر جنرل سکاٹ ملر کے مارے جانے کی تصدیق ہو جاتی ہے تو افغانستان کی تاریخ میں یہ بہت بڑا واقعہ ہو گا ،جبکہ امریکی فوجی تاریخ میں بھی یہ پہلا واقعہ ہو گا ،جس میں امریکی فوج کے کسی ملک میں سربراہ سیکورٹی کے باوجود مار ے گئے ہیں ۔ادھرافغانستان کے صوبہ پروان کے ضلع بگرام میں امریکی قافلے پر خودکش حملے میں 6اہلکار ہلاک اور 4زخمی ہو گئے ،جبکہ ایک ٹینک تباہ ہو گیا۔سہ دکان کے علاقے میں طالبان بمبار حافظ محمد بلال نے بارود سے بھری گاڑی امریکی کاروان سے ٹکرادی۔ حملے میں 6 امریکی فوجی ہلاک ،جبکہ 4 شدید زخمی ہوگئے جبکہ ایک ٹینک تباہ ہو گیا۔ صوبہ غزنی کے کے ضلع شل گر میں کابل قندھار قومی شاہراہ پر خارخشہ کے علاقے میں بم دھماکے سے فوجی ٹینک تباہ اور اس میں سوار 5 اہلکار ہلاک ہو گئے۔دوسری جانب ضلع قرہ باغ کے خالوخیل اور لیونی بازار کے علاقوں میں طالبان نے فوجی کاروان پر حملہ کیا،جس کے نتیجے میں 6 اہلکار ہلاک ،جبکہ 5 زخمی اور 2 ٹینک بھی تباہ ہوگئے۔صوبہ پکتیا ضلع احمدخیل کے مشکہ کے علاقے میں طالبان کے حملے میں فوجی گاڑی تباہ اور اس میں سوار اہلکار ہلاک و زخمی ہوگئے۔نورستان میں طالبان نے ضلعی مرکز، پولیس ہیڈ کوارٹر اور آس پاس چوکیوں پر شدید حملہ کیا ،جس کے نتیجے میں 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔دریں اثنا طالبان نے کابل ایئرپورٹ پر میزائل داغے جو اہداف پر گر ے ،جس سے امریکی اور افغان فورسز کو جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا ۔ضلع پغمان کے گوزہ ارغندی کے علاقے میں شہیدان غونڈی کے قریب طالبان حملے میں 3 فوجی ہلاک ہوئے۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment