تل ابیب(امت نیوز)اسرائیلی حکومت فلسطینی نژاد امریکی طالبہ کیخلاف عدالت میں لڑی جانے والی جنگ ہار گئی ۔23سالہ فلسطینی نژاد امریکی طالبہ لارا القاسم ہیبریو یونیورسٹی کے شعبہ انسانی حقوق میں ماسٹرز پروگرام میں داخلہ ملنے پر 2 ہفتے قبل تل ابیب کے بن گوریان ایئرپورٹ پر پہنچی تو اسرائیلی حکام نے اسے روک کر واپس جانے کا حکم دے دیا تاہم وہ واپس جانے کے بجائے 2ہفتے ایئرپورٹ پر پھنسی رہی اور اس دوران اس نے اسرائیلی سپریم کورٹ سے رجوع کیا جس نے طالبہ کو اسرائیل میں داخل ہونے اور اسرائیلی یونیورسٹی میں تعلیم کی اجازت دیدی ۔ہیبریو یونیورسٹی نے عدالتی فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئےاپنی طالبہ کو خوش آمدید کہا ہے ۔اسرائیلی حکومت کا کہنا تھا کہ لارا القاسم فلوریڈا یونیورسٹی کی تنظیم انصاف برائے فلسطین کی صدر،اسرائیل مخالف مہم کا حصہ رہی ہے۔