کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ پبلشرز کے چیئرمین اصغر زید ی نے الزام عائد کیا ہے کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین نے 30گزشتہ برس سے کام کرنے والے پرنٹرزو پبلشرز کو ٹینڈر سے باہر کردیا ،باہر کرنے کا مقصد مخصوص گروپ کو نوازنا ہے ،ٹینڈر میں 25سے 30فیصد زائد ریٹ دیئے گئے ہیں تاکہ کوئی بھی بیرونی پبلشرز حصہ نہ لے سکے ،ٹینڈر میں حصہ لینے والوں کا کوئی بھی کمپیٹیٹر سامنے نہیں آیا ہے۔ گزشتہ روز کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اصغر زیدی کا کہنا تھا کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ ایک قومی ادارہ ہے جو سالانہ تقریبا 2ارب روپے کی کتب سرکاری اسکولوں کے لئے شائع کرتا ہے ،کتابوں کی چھپائی کا انٹرنیشنل ٹینڈر جاری کیا جاتا ہے جو کتب فری میں ڈسٹری بیوشن کے تحت چھپتی ہیں،جس میں تمام پرنٹرزو پبلشرز حصہ لیتے ہیں۔تاہم امسال مخصوص پرنٹرزو پبلشرز نے سیکرٹری ایجوکیشن اور سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے ساتھ ملکر ایسا ٹینڈر جاری کیا جس میں گزشتہ 30برس سے پرنٹنگ و پبلشنگ کے شعبہ سےوابستہ رہنے والے بھی باہر ہو گئے ہیں کیونکہ انہوں نے ایسی شرائط عائد کی ہیں کہ من پسند کے علاوہ کوئی بھی اس میں شریک نہیں ہوسکتا ہے۔ ان شرائط میں کم از کم تجربہ3سال مانگا گیا ہے ،اس شرط سے پورے ملک و انٹرنیشنل پرنٹرز بھی باہر ہو گئے ہیں ،دوسری شرط یہ رکھی گئی ہے کہ مقامی زبان میں کتب شائع کرنے کا تجربہ ہو ،ان شرائط کا فائدہ ٹینڈر جمع کرانے والوں نے اٹھاتے ہوئے ٹینڈر میں من مانے ریٹ مقرر کرتے ہوئے 25سے30فیصدزیادہ مقرر کئے ہیں جس سے ادارے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو گا ،ٹینڈر میں حصہ لینے والوں کا کوئی بھی کمپیٹیٹر نہیں ہے ،حیرت انگیز طو ر پر صرف 9ہی پبلشرز نے اس میں حصہ لیا ہے جبکہ پورے ملک میں اس میں کسی کا شامل نہ ہو نا اس سارے معاملے کو مشکوک بنا رہاہے۔ اصغر زیدی کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس کرپشن کو روکنے کے لئے عدالت سے رجوع کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔