لاہور(امت نیوز/مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ(ن) نے اپنے 6 معطل ارکان کی رکنیت کی بحالی تک پنجاب اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا جبکہ پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پردھرنا دے کر شدید نعرے بازی کی۔ 16 اکتوبر کو بجٹ اجلاس کے دوران ایوان میں بدنظمی کے بعد اسپیکر پرویز الہٰی نے (ن) لیگ کے 6اراکین محمد مرزا جاوید، طارق مسیح گِل، ملک محمد وحید، محمد اشرف رسول، محمد یاسین عامر اور زیب النسا اعوان پر پابندی عائد کی تھی۔ قواعد کے مطابق معطل اراکین ایوان کے اندر اجلاس میں شریک نہیں ہوسکتے لیکن وہ اسمبلی سیکریٹریٹ کے اندر داخل ہوسکتے ہیں، تاہم جمعہ کو معطل اراکین کو ایوان کے مرکزی دروازے پر ہی روک لیا گیا۔معطل اراکین کو روکے جانے پر لیگی اراکین نے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں احتجاج شروع کردیا اور حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ انہوں نے شہباز شریف کو رہا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔مسلم لیگ (ن) کے اراکین نے پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر علامتی دھرنا بھی دیا۔معطل کیے جانے والے 6 اراکین پنجاب اسمبلی کے باہر گیٹ پر منہ پر پٹی لگا کر بیٹھ گئے اور ان کا کہنا تھا کہ ’’ہمارا اسمبلی کے اندر گلا گھونٹا جارہا ہے۔ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے (ن) لیگ کے 12ووٹ چوری کیے اور اسپیکر بن گئے، ہم نے ان سے کہا کہ آپ کی چوری چلنے نہیں دیں گے۔حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ ‘‘پرویز الہٰی تھانے دار کا کردار ادا کر رہے ہیں یہ اسپیکر نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’پنجاب اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کی جعلی تصویر جاری کی گئی، اسمبلی میں تو کرسیاں ہوتی نہیں ہیں یہاں تو بنچز ہوتے ہیں، جعلی اسپیکر نے جعلی اقدام کیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ کرسی والی تصویر کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی بنائی جائے۔دوسری جانب اسمبلی میں خطاب کرتےہوئے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ اسپیکر اسمبلی ہمارے لئے باعث احترام ہیں،نوازلیگ والوں نے غنڈہ گردی سے رسوائی کمائی۔ صوبائی وزیر بلدیات عبدالعلیم خان نے کہا کہ احتجاجی تھوڑی دیر بیٹھ جاتے تو منابھی لیتے، میں نے 10سال اپوزیشن میں رہ کر ان کا مقابلہ کیا،ہم مربوط بلدیاتی نظام دیں گے۔انہوں نے کہا اورنج لائن اور میٹرو ٹرین دونوں چلیں گی، ان کےلوٹ مار کی وجہ سے سبسڈی ختم کرنی پڑی، دونوں ٹھیکوں کی تحقیقات کی جائیں گی۔