اسلام آباد ( محمد فیضان) اسلام آ باد میں برطانوی سفارت کا ر کے زیرا ستعمال قیمتی لینڈ کروزر ٹمپرڈ نکلی،پاکستان کسٹمز قوانین کی خلاف ورزی پر گا ڑی بحق سر کار ضبط کر نے کا حکم دے دیا گیا۔ذرا ئع کے مطابق گاڑی کے ٹمپرڈ ہونےکا ا نکشاف اس وقت ہو ا جب گا ڑی کو فروخت کرنے کے لیے دفتر خا رجہ کے ذریعےکسٹمز حکام سے این او سی حا صل کرنے کی کوشش کی گئی۔ کسٹمز حکام نے شک پڑنےپر گا ڑی کی چیسس کا اسلام آباد پولیس کی فرانزک لیب سےکیمیکل ٹیسٹ کرایا توپتاچلا کہ گاڑی کا چیسس نمبرتبدیل کیاگیاہے۔برطانوی ہا ئی کمیشن نے بھی وا قعہ کی تحقیقا ت کا حکم دے دیا ہے اور گا ڑی کے امپورٹرسے اس کی و ضا حت طلب کرلی ہے۔ گا ڑی 2014 میں سفارتی کو ٹے پر برطانیہ سے اسلام آ باد میں برطانوی ہائی کمیشن کے تھرڈ سیکرٹری جولین ایلا ئٹ سیلسبری نے امپورٹ کی تھی ، بعد میں فرسٹ سیکرٹری را جر جیمز کو ونٹری کو فروخت کر دی تھی۔ یہ بھی انکشا ف ہوا ہے کہ یہ گا ڑی برطانیہ سے پا کستان منگوا ئی گئی تھی اور یہ وہاں رجسٹرڈ تھی۔ ایف بی آر کے اعلیٰ کسٹمز حکام نے گاڑی کلیر کرنے والے کسٹمز ا فسران اور سٹاف سے و ضا حت طلب کر لی ہے جبکہ برطانوی ہا ئی کمیشن نے اپنی حکو مت کوبرطانوی کسٹمز حکام سے تحقیقا ت کرنے کے لیے لکھا ہے کہ ٹمپرد گاڑی برطانیہ میں کیسے رجسٹرد ہو گئی ۔ تفصیلا ت کے مطابق بر طانوی ہا ئی کمیشن نے فرسٹ سیکرٹری را جر جیمز کے نام پر ٹیو ٹا لینڈ کروزر پرا ڈو ٹی ایکس کی ڈیوٹی اور ٹیکسز کی ادا ئیگی کی شرط پر غیر سفارتکا ر فرد کو فروخت کے لیےکسٹمز حکام کو این ا و سی کے حصول کے لیے درخواست دی جس کے نتیجے میں ڈرا ئی پورٹ پر ٹیم نےگاڑی کا معا ئنہ کیا جس نے شبہ ظاہر کیا کہ گاڑی کا چیسس نمبر ٹمپرڈ ہے جس پر مز ید تصدیق کے لیے وفاقی پولیس کی فرا نزک لیب میں ٹیسٹنگ کے لیے بھجوایا گیا جہاں تصدیق ہو گئی کہ گا ڑی کا چیسس نمبر ٹمپرڈہے۔ لیبا رٹری کے کیمیکل تجزئیے سے قبل لینڈ کروزر کا چیسس نمبر آ ر زیڈ جے 95-0012992تھا جبکہ تجزئیے کے بعد اس کا نمبر 950022997نکلا جو اس کاا صل نمبر تھا۔ ذرا ئع کے مطابق اس کے بعد بر طانوی ہا ئی کمیشن کے فرسٹ سیکرٹری کو با قا عدہ شوکاز نو ٹس جاری کر کے طلب کیا گیا اور ٹمپرڈ گاری کے ا ستعمال اور پھر اسے مارکیٹ میں فروخت کرنے کے لیے این اوسی کے ا جرا کی درخواست کی و ضا حت طلب کی گئی جس پر برطانوی ہا ئی کمیشن نے فیصلہ کیاکہ وہ اس کیس میں ا پنا دفاع نہیں کرے گا۔ برطانوی ہا ئی کمیشن کی جانب سے قونصلر گلس وا ئٹ کر کلکٹر کسٹمز کے سامنے پیش ہو ئے او رانکشاف کیا کہ یہ گاڑی اس سے پہلے برطانیہ میں رجسٹرڈ تھی اور وہیں سے 2014میں ا مپورٹ کی گئی تھی برطانوی کسٹمز حکام اور پاکستانی کسٹمز حکام دونوں نے ٹمپرڈ ہو نے کی شکا یت نہیں کی تھی اور کلیرنس دی تھی ۔انہوں نے مو قف اختیا ر کیا کہ ہم پاکستانی قوانین کااحترام کرتے ہیں اور اس معاملے میں برطانوی ہا ئی کمیشن کسٹمزحکام سےمکمل تعاون کرےگااگر وہ گاری کوضبط کرناچا ہتےہیں توبرٹش ہا ئی کمیشن کو ا عتراض نہیں لیکن گا ڑی کا ٹمپرڈ نکل آنا برٹش ہائی کمیشن کے لیے بھی ایک بہت بڑا جھٹکا ہے۔برطانوی ہا ئی کمیشن نے یقین دلا یا ہے کہ وہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے انتہائی سخت ا قداما ت کرے گا۔ کسٹم حکام نے برطانوی ہا ئی کمیشن کی و ضا حت کے بعد گا ڑی ضبط کرنے کا حکم دے دیا ہے۔