20 روز میں تیسرے بریک ڈاون سے نصف شہر کی بجلی بند – پانی سپلائی متاثر

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کے الیکٹرک حکام کی غفلت اور بر وقت مینٹی نینس نہ کئے جانے پر ہفتہ کو بھی ہائی ٹینشن لائن ٹرپ ہو گئی، جس کے نتیجے میں نصف سے زائد شہر 5گھنٹوں تک بجلی سےمحروم رہا۔وزیر اعلیٰ سندھ نے بجلی بریک ڈاؤن کا نوٹس لے لیا ہے ۔ سندھ حکومت نے وفاقی حکومت اور نیپرا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کے الیکٹرک سے اس ضمن میں جواب طلب کرے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر کو 54گرڈ اسٹیشنز کے1400فیڈرز سے بجلی مہیا کی جاتی ہے ۔ان گرڈ اسٹیشنوں کی گزشتہ برس بھی مینٹی نینس نہیں کی گئی تھی جس کی وجہ سے بریک ڈاؤن معمول بن گئے ہیں ۔گرمی بڑھنے پر بجلی کی طلب میں بھی اضافہ ہو گیا ہے ۔کے الیکٹرک حکام کے مطابق ہفتہ کو نیشنل گرڈ کی لائن اچانک ٹرپ ہو جانے پر اس سے منسلک ناظم آباد،نارتھ کراچی،سرجانی ٹاؤن،پیپری، کلفٹن،لالہ زار،گذری،گارڈن ،جیکب لائنز و ایلینڈر روڈ پر واقع گرڈ اسٹیشنز ٹرپ کر گئے۔ اس کے نتیجے میں نارتھ ناظم آباد،ناظم آباد،سرجانی ،بفرزون،ملیر ،لیاقت آباد، میٹروول، بنارس،کورنگی،لانڈھی، کیماڑی ،گلشن سکندرآباد،یوسف گوٹھ،سندھی ہوٹل ،پاور ہاؤس ،پی آئی بی،قائد آباد،گلشن اقبال، گلستان جوہر،کشمیر روڈ،اختر کالونی،ڈیفنس ،کلفٹن، محمود آباد،کالا پل،بزرٹا لائن،صدر ، لائنز ایریاسمیت کئی علاقے بجلی سے محروم ہو گئے۔ بعض علاقوں میں 3گھنٹے بعد بجلی بحال ہو گئی ، جبکہ بیشتر علاقے کئی گھنٹے بعد بھی بجلی سے محروم رہے ۔ اس دوران شہریوں نے کے الیکٹرک دفاتر سے رابطہ کیا تو کسی اہلکار نے فون نہ اٹھایا ۔وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے شہر میں آئے روز بجلی کے بریک ڈاؤن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ20 روز میں3بار بجلی کے بریک ڈاؤن سمجھ سے بالاتر ہیں ۔ کے الیکٹرک نے شہر کو پانی فراہمی کیلئے سندھ حکومت و واٹر بورڈ کی تمام کاوشوں پر پانی پھیر دیا ہے۔بجلی بندش سے 4بار پانی کی مین لائنز پھٹ چکی ہیں۔کے الیکٹرک انتظامیہ کی نااہلیوں کے باعث شہر میں بریک ڈاؤن معمول بن گئے ہیں جس سے پانی کی فراہمی شدید متاثر ہو رہی ہے ۔ ہفتہ کو ہونے والے بریک ڈاؤن کی وجہ سے دھابیجی، پپری سمیت شہر کے تمام پمپنگ اسٹیشن بند ہونے کی وجہ سے شہر کو کروڑوں گیلن پانی کی فراہمی متاثر ہوئی ۔دھابیجی و پپری کی2 ہیوی موٹرز جل گئی ہیں جن کی مرمت پربھی کروڑوں کے اخراجات سندھ حکومت کو برداشت کرنا پڑیں گے۔سعید غنی نے وفاقی حکومت و نیپرا سے اس ضمن میں کے الیکٹرک سے جواب طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔بجلی بندش سے متاثرہ شہریوں نے بھی بجلی کے بریک ڈاؤن کے معمول بننے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے ۔اللہ والا ٹاؤن کے محمد رضوان نے ‘‘امت’’ کو بتایا کہ 4گھنٹے گزرنے کے باوجود ان کے علاقے میں بجلی بحال نہیں کی گئ۔کے الیکٹرک حکام کا کہنا ہے کہ نیشنل گرڈ کی لائن ٹرپ ہونے پر بجلی سپلائی معطل ہوئی جس سے مقامی سرکٹ میں ٹرپنگ ہو ئی۔

Comments (0)
Add Comment