افغان الیکشن میں زبردست خونریزی-74 ہلاک

پشاور(نمائندہ خصوصی)افغانستان میں پارلیمانی انتخابات کے دوران زبردست خونریزی ہوئی ،جس کے نتیجے میں74 افراد ہلاک اورسیکڑوں زخمی ہو گئے۔ مرنے والوں میں سیکورٹی اہلکاروں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ کابل میں خود کش حملے میں 19افراد مارے گئے۔ صوبہ قندوز،ہلمند،ننگرہار اور فراہ بھی دھماکوں سے لرز اٹھے۔ طالبان نےپولنگ اسٹیشنوں،چوکیوں اورفوجی قافلوں پر حملے کئے ،جبکہ راستے بند کردئیے۔ طالبان نے 300 حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔ وزارت داخلہ نے ملک بھر میں تشدد کے192 واقعات کی تصدیق کی ہے۔گزشتہ روز سیکڑوں پولنگ اسٹیشنوں پر بد انتظامی دیکھنے میں آئی ، جبکہ مختلف مقامات پر وقت4 گھنٹے بڑھا دیا گیا۔ 360 مراکز میں ووٹنگ آج بھی ہوگی۔ افغان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ابتدائی نتائج کا اعلان 10 نومبر کو کیا جائے گا ، جبکہ حتمی نتائج دسمبر تک جاری ہو سکیں گے۔ مغربی میڈیا کے مطابق ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہا۔تفصیلات کے مطابق افغانستان میں 250 اراکین پارلیمنٹ کے انتخاب کیلئے ہفتے کو ووٹ ڈالے گئے۔ تقریباً 2500امیدواروں نے الیکشن میں حصہ لیا ، جن میں 447خواتین ہیں۔ تقریباً90لاکھ افراد ووٹ دینے کے اہل تھے۔انتخابات کے موقع پر 70ہزار سے زائد سیکورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ۔ پولنگ صبح7 سے شام4 بجے تک جاری رہی۔افغان الیکشن کمیشن نے ایسے پولنگ اسٹیشنز پر ووٹ ڈالنے کے وقت میں شام آٹھ بجے تک توسیع کردی ، جہاں ووٹنگ تاخیر سے شروع ہوئی تھی۔الیکشن کمیشن کے سربراہ عبدالبادی صیاد کے مطابق 360 مراکز میں پولنگ کا عملہ اور پولنگ کے لیے مواد بھی تاخیر سے پہنچا۔ لہٰذا ان حلقوں میں پولنگ کا سلسلہ آج اتوار کے روز تک جاری رہے گا۔ حکام کے دعوے کے مطابق دارالحکومت کابل سمیت کئی بڑے شہروں میں پولنگ اسٹیشنوں کے باہر رائے دہندگان کی قطاریں نظر آئیں جہاں لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے اپنی باری کے منتظرتھے۔ ہندو اور سکھ برادری نے بھی جوش و خروش سے ووٹنگ میں حصہ لیا۔ تاہم ایف پی کے مطابق 27 صوبوں میں 15 لاکھ ووٹروں نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ الیکشن حکام کا کہنا ہے کہ ملک بھر سے نتائج جمع کرنے میں کئی روز لگیں گے جس کے باعث ابتدائی اعلان10 نومبر تک ہو سکےگا جبکہ حتمی نتائج دسمبر کے آخر تک جاری کئے جائینگے۔افغانستان کے آزاد الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات کے سلسلے میں ملک بھر میں 7355 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے جانے تھے ، لیکن سیکورٹی خدشات کے باعث ان میں سے صرف 5100 پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ ہوئی۔ انتباہ کے بعد طالبان نےگزشتہ روز ملک بھر میں پولنگ اسٹیشنوں،چوکیوں اورفوجی قافلوں پر حملے کئے اور راستے بند کر دیئے۔ طالبان نے انتخابات کو جعلی قرار دیتے ہوئے300 حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔افغان وزیرداخلہ ویس برمک نےتشدد کے 192واقعات کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایاکہ 1700سیکورٹی تھریٹس موصول ہوئی تھیں۔ اطلاعات کے مطابق حملوں اور خودکش دھماکے میں74افرادہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔مرنے والوں میں بڑی تعداد سیکورٹی اہلکاروں کی ہے۔کابل میں پولنگ کے دوران 2دھماکے ہوئے،افغان حکام کے مطابق پہلا دھماکہ انٹیلی جنس آفیسر کی گاڑی کے نیچے لگے بم پھٹنے سے ہوا ، جبکہ دوسرا دھماکہ پولنگ اسٹیشن کے باہر ہواجہاں خودکش حملہ آور نے خود کو اڑا دیا۔ حملوں میں19 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہوئے۔ مرنے والوں میں10 پولیس اہلکار شامل ہیں ۔کابل پولیس کے ترجمان بصیر مجاہد نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے خودکش حملہ آور کو پہچان لیا تھا جس کے بعد اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ یہ واقعہ کابل کے شمالی حصے میں پیش آیا۔ہرات میں طالبان نے ضلع غوریان میں 2 پولنگ اسٹیشنوں پر حملہ کیا، جس سے لوگ بھاگ گئے۔ گذرہ اور اوبہ میں طالبان کی وارننگ پر 7پولنگ سٹیشن بند کردیئے گئے، ضلع زاول میں تمام پولنگ اسٹیشن بند رہے۔ ضلع ادرسکن میں 3 پولنگ اسٹیشن تباہ کردیئے گئے، کوھستان میں 7 پولنگ اسٹیشن تباہ کئے گئے۔ ضلع شینڈنڈ میں بھی تمام پولنگ سٹیشن بند رہے،شک کہنہ میں واقع چوکی پر حملے سے 2 فوجی ہلاک، جبکہ 3 زخمی ہوئے۔ صوبہ زابل کے صدر مقام قلات شہر میں طالبان کے حملے میں 2 ٹینک تباہ، اور 2 اہلکار ہلاک ہوئے۔ میزان وار غندا ب اضلاع میں حملوں سے 8 اہلکار ہلاک اور 4 زخمی ہوئے۔ ضلع ارغنداب کے مرکز کے تمام راستے طالبان نے بند کردیئے ہیں۔ فراہ میں طالبان نے افغان فوج کی چوکیوں پر میزائل داغے ، تاہم نقصانات کی تفصیل معلوم نہیں ہوسکی ۔ لشکرگاہ شہر میں طالبان کے میزائل حملوں اور جھڑپوں میں 10اہلکار ہلاک ہوگئے۔ صوبہ ننگرہار کے ضلع خوکیانی کے وزیر، میں پولنگ اسٹیشن کے قریب بم دھماکوں سے دو گاڑیاں تباہ اور 8 اہلکار ہلاک جبکہ 2 زخمی ہوئے۔ صوبہ لوگر میں پولنگ اسٹیشن پرحملے کے دوران 3 سیکورٹی اہلکار ہلاک اور 2 زخمی ہوئے۔ پل عالم شہر میں امیدوار ہمااحمدی کے دفتر کے سامنے بم دھماکے سے ایک پولیس ہلاک اور دوسرا زخمی ہوا۔ منگوخیل کے مقام پر پولنگ اسٹیشن پر حملے میں دو کارکن زخمی ہوئے۔ صوبہ قندوز کےصدرمقام قندوز شہر کے امام صاحب بندر کے علاقے میں طالبان نے دیگر اضلاع کو جانے والے راستوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور جھڑپوں میں 5اہلکاروں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ملی ہیں جبکہ انتخابی امیدوار کے دفترکے سامنے دھماکے سے 1پولیس اہلکار ہلاک ہوا ہے۔ صوبہ پروان میں طالبان نے فوجی قافلے پر حملہ کیا، جس سے ایک ٹینک تباہ اور2 اہلکارہلاک ہوگئے۔ صوبہ غورمیں طالبان کے حملوں میں 10سیکورٹی اہلکار ہلاک اور 8زخمی ہوگئے ،صوبے 4اضلاع میں طالبان نے تمام پولنگ سٹیشن بندکرادیئے ۔ ضلع پیروز کوہ میں طالبان کی کارروائی میں 6انتخابی اہلکار مارے گئے ۔ ووٹنگ کے آغاز پر دارالحکومت کابل اور شمالی شہر قندوز پر راکٹ حملے کیے گئے۔ وسطی افغانستان کے شہر غزنی میں بھی فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں جب کہ صوبہ کپیسا اور کابل سے متصل بعض اضلاع میں دھماکوں کی اطلاعات بھی ہیں۔ اے ایف پی نے افغان حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ پارلیمانی انتخابات شدید افراتفری کا شکار رہے۔ اس موقع پر سیکڑوں پولنگ اسٹیشن کھل ہی نہ سکے جبکہ ووٹرز قطاروں میں کئی گھنٹوں تک منتظر کھڑے رہے۔کابل کے شمال میں صبح 7بجے سے ووٹنگ کے انتظار میں کھڑے ہونے والے افراد نے پانچ گھنٹے تک موقع نہ ملنے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے سڑک بلاک کردی بلکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی انتخابی بدنظمی پر عوامی ردعمل دیکھنے کو ملا۔وزارت اطلاعات کے مطابق ملک بھر میں5500 اسکولوں میں پولنگ اسٹیشن بنائے گئے۔ہلمند میں ووٹنگ شام تک شروع نہ ہو سکی۔ننگر ہار کے ضلع کاما میں دھماکے کی اطلاع پر لوگ ووٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔ قندوز کی صوبائی کونسل کے سربراہ احمد یوسف ایوبی نے بتایا کہ تین اضلاع امام صاحب، چہار درہ اور دشت ارچی میں طالبان سے جھڑپیں جاری ہیں، امام صاحب میں ایک اسکول میں دھماکے کی اطلاع ہے۔ بغلان، مزار ہائی وے پر طالبان اور افغان فوج میں خونریز لڑائی جاری ہے اور کابل کو شمال سے ملانے والی یہ سڑک بند ہے۔ہلمند کے صوبائی دار الحکومت لشکر گاہ میں بھی طالبان نے کئی میزائل داغے۔بغلان میں لڑائی کے باعث ووٹ نہ ڈالے جاسکے۔ قندوز میں بھی تشدد کی وجہ سے ووٹ ڈالنے کا عمل متاثر ہوا ہے ۔ شہر کے مختلف علاقوں میں 20 سے زیادہ راکٹ گرے تھے جن کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور کم سے کم چالیس زخمی ہوگئے۔طالبان نے قندوز شہر سے کئی کلومیٹر دور واقع ایک پولنگ مرکز پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں آزاد الیکشن کمیشن کا ایک ملازم ہلاک اور سات زخمی ہوگئے ہیں۔مشرقی صوبے ننگرہار میں آٹھ بم دھماکے ہوئے ہیں ۔ان میں دو افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے ہیں۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment