اقدام خودسوزی پر رکشہ ڈرائیوروں کے چالان کی رقم میں کمی

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ٹریفک پولیس کی جانب سے چالان کرنے پر خود سوزی کی کوشش میں جھلس جانے والے رکشہ ڈرائیور کے اہلخانہ نے امداد لینے سے انکار کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ کراچی پولیس چیف نے ٹریفک پولیس کو ہدایت کی ہے کہ رکشے والوں کا 150 روپے سے زائد کا چالان نہ کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق امیر شیخ نے اتوار کے روز سول اسپتال کے برنس وارڈ میں اقدام خود سوزی کرنے والے رکشہ ڈرائیور خالد کی عیادت کی اور اسے امدادی چیک پیش کیا، تاہم خالد اور اس کے اہل خانہ نے امدادی رقم لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مدد نہیں انصاف چاہیے۔ سول اسپتال میں زخمی رکشہ ڈرائیور کی عیادت کے بعد کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ کا کہنا تھا کہ اگر کوئی رکشے والا چالان نہ بھرسکا تو وہ خود بھریں گے۔ انہوں نے ایک ہفتے تک موٹرسائیکل سواروں کیخلاف ون وے کے سوا کوئی چالان نہ کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے ٹریفک پولیس کو حکم دیا ہے کہ غریب رکشہ ڈرائیوروں کو وارننگ دے کر چھوڑ دیں۔ قبل ازیں ہفتے کے روز صدر تھانے کے باہر رکشہ ڈرائیور خالد نے تیل چھڑک کر خود کو آگ لگا دی تھی، جو کہ سول اسپتال میں زیر علاج ہے۔ رکشہ ڈرائیور نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ وہ خودکشی گھریلو پریشانی یا کسی اور وجہ سے نہیں کر رہا، بلکہ اے ایس آئی حنیف نے اُس سے 50روپے رشوت مانگی اور انکار پر چالان کردیا۔ جبکہ ٹریفک پولیس کا موقف تھا کہ خالد کا 170روپے کا چالان کیا گیا تھا، جس پر اس نے خوسوزی کی کوشش کی۔ رکشہ ڈرائیور کی خود سوزی کی کوشش پر آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ٹریفک سے رپورٹ طلب کی تھی، جبکہ ایس ایس پی ٹریفک نے چالان کرنیوالے اے ایس آئی حنیف کو معطل کردیا ہے۔

Comments (0)
Add Comment