پی ٹی آئی ہوم گراؤنڈ ہار گئی – کراچی میں 6 فیصد ووٹوں سے جیت

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ملک کی مقبول ترین جماعت ہونے کی دعویدارتحریک انصاف اپنے گڑھ پشاور میں عام انتخابات کے دوران بھاری اکثریت سے جیتی ہوئی نشست ضمنی انتخاب میں ہار گئی۔ ادھر کراچی کے شہریوں کی اکثریت نے بھی حکمران جماعت کی پالیسیوں پر عدم اعتماد کرتے ہوئے گھر میں بیٹھنا پسند کیا تاہم پی ٹی آئی 6 فیصدووٹوں سے دونوں نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگئی۔ شہر قائد میں حق رائے دہی استعمال کرنے کی مجموعی شرح صرف 12 فیصد رہی۔تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے قومی اسمبلی کی خالی کردہ کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 247، گورنر سندھ عمران اسماعیل کی جانب سے خا لی کردہ سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 111 کراچی جنوبی 5اور گورنر کے پی کے شاہ فرمان شاہ کی جانب سے خالی کردہ کے پی کے اسمبلی کی نشست پی کے 71 میں گزشتہ روز ضمنی انتخابات ہوئے پولنگ کا عمل صبح 8بجے سے شام 5بجے تک بلا کسی تعطل جاری رہا ۔کراچی میں پی ٹی آئی ، متحدہ پاکستان اور پی پی سمیت تمام جماعتیں ووٹرز کو بڑی تعداد میں پولنگ کے لئے نکالنے میں ناکام رہیں جس کے باعث کراچی میں ووٹنگ کی شرح 12 فیصد سے بھی کم رہی جبکہ پشاور میں بھی ووٹنگ کی شرح بمشکل 23 فیصدتک پہنچ سکی ۔ این اے 247 میں رجسٹرڈ ووٹو ں کی تعداد 5 لاکھ 43…964ہے 25جولائی کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر عارف علوی 91ہزار 20ووٹ لے کر 66ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری سے کامیاب ہوئے تھے۔ ضمنی انتخابات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدوار آفتاب حسین صدیقی صرف32 ہزار464 ووٹ لے سکے۔متحدہ کے صادق افتخار 14114ووٹوں کے ساتھ دوسرے جب کہ پیپلزپارٹی کے قیصر نظامانی تیسرے نمبر پر رہے ۔اس طرح سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 111گیارہ کراچی جنوبی 5میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 78 ہزار221 ہے 25جولائی کے عام انتخابات میں مذکورہ حلقے سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر عمران اسماعیل 30ہزار 576ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جب کہ ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کے شہزاد قریشی نے 11ہزار658 ووٹ لئے ۔ یہاں پیپلزپارٹی دوسرے نمبر پر رہی جس کے امیدوار فیاض پیرزادہ نے 5780 ووٹ حاصل کئے جب کہ متحدہ کے جہانزیب مغل صرف 2146 ووٹ لے سکے۔ ملک کی مقبول ترین جماعت ہونے کی دعویدار جماعت پی ٹی آئی کے امیدواروں نے رجسٹرڈ ووٹوں میں سے صرف 6فیصدکی نمائندگی حاصل کرکے کامیابی کا جشن منایا۔ مذکورہ ضمنی انتخابات کے حوالے سے متعلقہ حلقوں سمیت کراچی میں یہ تاثر عام تھا کہ متحدہ سیاسی طورپر ڈانواں ڈول ہے پی ایس پی کی ہوا بھی نکل چکی ہے جبکہ پی پی قیادت کی توجہ بھی اپنے خلاف مقدمات سمیت دیگر امور پر مرکوزہے۔ اس لئے پی ٹی آئی کے ووٹرز بڑے پیمانے پر باہر نکلیں گے اور وہ بھاری اکثریت سے جیتے گی۔تاہم گزشتہ روز کراچی کے حلقوں میں ووٹنگ کی شرح 12فیصد سے بھی کم ہونے کے عمل نے پی ٹی آئی کے دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے۔ علاوہ ازیں کے پی کے اسمبلی کے پشاور کے حلقہ پی ایس 71 میں اے این پی کے امیدوار صلاح الدین نے تقریباً 11ہزاور 527ووٹ حاصل کرکے گورنر کے پی کے شاہ فرمان کے بھائی اور پی ٹی آئی کے امیدوار ذوالفقار خان کو شکست دے کر اپ سیٹ کردیا ہے ۔عام انتخابات میں شاہ فرمان نے 17ہزار 309ووٹ کے ساتھ تقریباً 8ہزار ووٹوں کی برتری سے یہ نشست جیتی تھی جبکہ ضمنی انتخاب میں ان کے بھائی ذوالفقار خان صرف 9854ووٹ حاصل کر سکے اور تقریباً1700 ووٹوں سے ہار گئے۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ حلقے میں پی ٹی آئی کے ناراض کارکن دیدار خان نےگورنر کے پی کے کے بھائی کی شکست کی بنیاد رکھی۔جنہوں نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات حصہ لے کر 5ہزار سے زائد ووٹ لئے دوسری جانب نواز لیگ ، پی پی سمیت تمام جماعتوں نے اے این پی کے امیدوار کی حمایت کی تھی ۔

Comments (0)
Add Comment