کابل(امت نیوز/مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان میں اتوار کو پولنگ اسٹیشن دھماکوں سے گونجتے رہے ۔ دوسرے روز ہونے والی پولنگ کے موقع پر طالبان کے حملوں میں53افراد ہلاک و درجنوں زخمی ہو گئے۔2دن میں الیکشن عمل میں شریک 10 امیدواروں سمیت ہلاک ہونے والوں کی تعداد127ہوگئی ہے۔طالبان نے 2روز کے دوران 407 حملوں میں سیکڑوں پولنگ مراکز بند کرا دیے ہیں ۔قندھار میں رائے شماری ایک ہفتہ تک موخر ہو چکی ہے ۔تفصیلات کے مطابق افغانستان میں اتوار کو کابل کے 45 پولنگ اسٹیشنز سمیت ان 400 مراکز پر پولنگ ہوئی جہاں ہفتہ کو پولنگ مکمل نہ ہوسکی تھی۔ الیکشن کے دوران 2500 امیدوار میدان میں اترے ہیں جن میں سے بیشتر آزاد ہیں۔ اتوار کو ایک طالبان بمبار نے ایک پولنگ اسٹیشن کے باہر خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق جبکہ 20زخمی ہو گئے ۔ قندوز شہر پر 20 راکٹ داغے جانے کے نتیجے میں3افراد ہلاک اور 39زخمی ہو گئے۔ افغان الیکشن کمیشن قندوز کے صوبائی سربراہ محمد رسول عمر کا کہنا ہے کہ قندوز میں اتوار کو پولنگ کے دوران ایک پولنگ اسٹیشن پر تعینات ایک اہلکار ہلاک ہو گیا جبکہ 7لاپتہ ہیں ۔ حملہ آوروں نے بیلٹ باکس تباہ کر دیے ۔ننگر ہار میں 8دھماکے ہوئے۔ننگر ہار کے ضلع اچن میں بم دھماکے سے6بچوں سمیت11افراد جاں بحق ہو گئے ۔ گورنر کے ترجمان عطا اللہ خوگیانی کے مطابق بم سڑک کے کنارے نصب تھا ۔صوبہ غور کے5 اضلاع پر طالبان حملوں میں34اہلکار ہلاک اور 2ٹینک تباہ ہوئے۔حکومتی فورسز کی جوابی کی کارروائی میں4طالبان جاں بحق ہوئے۔غور میں طالبان نے 37 پولنگ اسٹیشن بند کرائے ہیں ۔ہفتہ،اتوار کی درمیانی شب امریکی اڈہ پر طالبان کی جانب سے داغے گئے میزائل بیس کے اندر گرے تاہم نقصانات کی تفصیل معلومات نہیں مل سکیں۔بلخ میں طالبان نے افغان فوج کی2چوکیوں پر قبضہ کر لیا ہے ۔ اس موقع پر جھڑپ میں 5اہلکار ہلاک ہو گئے۔ ضلع رازی کے مرکز کے قریب بم دھماکہ سے 3 اہلکار ہلاک جب کہ 2زخمی ہوئے۔ سرپل کے قشقرئی،بغاوہ، کنیت بالا، کنیت پایں وضلع صیاد کے تمام پولنگ مراکز اور فوجی چیک پوسٹوں پر حملے کر کے ٹینک و رینجر گاڑی تباہ کرنے ،متعدد اہلکار ہلاک و زخمی کرنے اور تمام پولنگ اسٹیشن بند کرانے کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔صوبہ ہرات کے ضلع زندہ خان میں بم دھماکہ سے رینجر گاڑی تباہ کر کے اہلکار ہلاک و زخمی کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ طالبان نے2روز میں 407حملے کر کے سیکڑوں انتخابی مراکز بند کرانے، افغان فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچانے کا اعلان اور100سے زائد انتخابی اہلکاروں کو پکڑے کا دعویٰ کیا ہے ۔ افغان نائب وزیر داخلہ اختر محمد ابراہیمی کا کہنا ہے کہ ہفتہ کو 139حملوں میں 36افراد ہلاک اور 193زخمی ہو گئے ۔مارے جانے والوں میں27عام شہری،8پولیس اہلکار اور ایک افغان فوجی تھا۔ طالبان نے حملوں میں بموں ،چھوٹے ہتھیاروں ، مارٹرز،راکٹ لانچرز کا استعمال کیا ۔ فورسز کی جوابی کارروائی میں 31عسکریت پسند مارے گئے ۔اتوار کو کابل میں پولنگ اسٹیشن پر خود کش حملے میں 10افراد ہلاک ہوئے۔ مغربی میڈیا کے مطابق اتوار کو27صوبوں میں 15لاکھ ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا ۔کئی مراکز پر ووٹرز دروازے کھلنے کے انتظار میں گھنٹوں قطار بنائے کھڑے رہے ۔حکام کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ انتخابی عملہ تاخیر سے پہنچا تھا ۔کئی بائیو میٹرک مشینیں چارج نہ ہونے کی وجہ سے کام بھی نہیں کر رہی تھیں ۔محمد عالم نامی طالبعلم کا کہنا ہے کہ وہ 3گھنٹے تک پولنگ اسٹیشن پر رہا تاہم اس کا نام ووٹرز لسٹ میں شامل ہی نہیں تھا ۔ووٹ ڈالنے والے کئی افراد نے اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کی ہیں ۔افغان الیکشن کمیشن کے سربراہ عبدالبدیع سیات کا کہنا ہے کہ88لاکھ ووٹرز میں 40لاکھ افراد نے ہفتہ اور اتوار کو ہونے والی پولنگ کے دوران حق رائے دہی استعمال کیا ۔سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ کابل اور سب سے کم صوبہ ارزگان میں رہا۔ انتخابی بے قاعدگیوں کی5ہزار شکایات مل چکی ہیں ۔افغان وزیر داخلہ کے مطابق انتخابی دھاندلی کی کوشش پر 44افراد گرفتار کئے جا چکے ہیں۔ فغان صدر اشرف غنی نے اپنے ٹیلی وژن خطاب میں پولنگ کا حصہ بننے پر شہریوں اور سیکورٹی انتظامات پر فورسز کو مبارک باد دی ۔ اشرف غنی کا کہنا تھا کہ ٹرن آؤٹ کی بلند شرح اس بات کی عکاس ہے کہ عوام اپنے دشمنوں کو شکست دینے کو تیار ہیں۔اقوام متحدہ کے افغانستان مشن نے ووٹ ڈالنے والوں کی لمبی قطاروں کو حوصلہ افزا قرار دیا ہے ۔افغانستان میں الیکشن عمل کی نگرانی کرنے والی افغان این جی او ٹی ای ایف اے کے مطابق 10 لاکھ ووٹرز نے کابل میں حق رائے دہی استعمال کیا ۔اتوار کو دوسرے روز پولنگ کی اجازت نے فراڈ کے راستے کھولے ، ایک روز قبل نصف بھرے بیلٹ باکس اتوار کی صبح سے پہلے خالی ہو چکے تھے ۔کابل میں ایک تہائی پولنگ مراکز میں بائیو میٹرک مشینیں کار آمد ہی نہیں تھیں ۔