کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ حکومت نے آن لائن ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں اوبر اور کریم کو صوبائی حکومت سے روٹ پرمٹ لینے کے لیے 7 یوم کی مہلت دے دی۔صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس قادر شاہ کی زیر صدارت میں محکمے کے افسران کا 4 گھنٹے طویل اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ سمیت دیگر افسران شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران سیکریٹری کی جانب سے صوبائی وزیر کو کراچی میں جاری 6منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی گئی، جن میں ریڈ، بلو، اورنج اور یلو لائن منصوبے شامل ہیں۔ اجلاس میں وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس شاہ کا کہنا تھا کہ کریم اور اوبر ٹیکسی نے حکومت سے اجازت نہیں لی، کریم اور اوبر ٹیکسی کو ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہیں، اگر اجازت نہیں لی گئی تو ان کو بندکردیا جائے گا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ کریم اور اوبر ٹیکسی سروس انتظامیہ کو اس حوالے سے خط لکھا جائے۔ صوبائی وزیر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے افسران سے پوچھا کہ کراچی میں گزشتہ روز آن لائن ٹیکسی سے خاتون کے کودنے کا واقعہ پیش آیا تھا یہ کیسے ہوا اور اس کے خلاف کیا ایکشن لیا گیا؟صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ کراچی میں بائیکا، اور کریم موٹر بائیک کو بھی بند کرنے پر غور کر رہے ہیں کیوں کہ انہوں نے محکمہ ٹرانسپورٹ سے اجازت نہیں لی۔اجلاس کے دوران بسوں اور وینز میں لگے سی این جی سیلنڈر کے خلاف کارروائی کرنےکا بھی فیصلہ کیا گیا۔وزیر ٹرانسپورٹ نے متعلقہ افسران سے کہا کہ ہم کام کرنے آئے ہیں، افسران بھی کام کریں۔نجی ٹی وی کے مطابق صوبائی وزیر کوبریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ مذکورہ کمپنیوں کے ساتھ صرف ایم او یو پر دستخط ہوئے تھے، جس کے بعد 3سال تک جواب نہیں آیا۔