دس کشمیریوں کی شہادت پر وادی میں مکمل ہڑتال-جھڑپوں میں متعدد زخمی

لاہور(نمائندہ امت) کولگام علاقہ میں 10کشمیریوں کی شہادت کیخلاف وادی کشمیر اور جموں میں مکمل ہڑتال کی گئی اور ہزاروں افراد نے کرفیو کی پابندیوں کو پاؤں تلے روند کر سڑکوں پر نکل کر شدید احتجاج کیا۔ ہڑتال کی وجہ سے تمام کاروباری مراکز ، تعلیمی ادارے اور پٹرول پمپ وغیرہ بند رہے۔ اسی طرح ٹرانسپورٹ بھی معطل رہی۔ سری نگر، پلوامہ، بانڈی پورہ، اسلام آباد(اننت ناگ)، بارہمولہ اور دیگر علاقوں میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے جبکہ اس موقع پر بھارتی فوج اور کشمیریوں کے مابین شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔ بھارتی فوج نے کشمیریوں پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے متعدد کشمیری زخمی ہوئے ہیں۔احتجاجی مظاہروں میں شریک نوجوانوں کی جانب سے بھی بھارتی فورسز اہلکاروں پر پتھراؤ کیا گیا۔ حریت کانفرنس کے قائدین نے آج منگل کوسری نگر میں لال چوک چلو مارچ کی کال دی ہے۔ممبر جموں کشمیر اسمبلی انجینئر عبدالرشید کی قیادت میں ہندواڑہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق حریت کانفرنس کے قائدین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک کی اپیل پر گزشتہ روز مقبوضہ جموں کشمیر میں تاریخی ہڑتال کی گئی۔ جموں کشمیر بار ایسوسی ایشن ، کشمیر اکنامک الائنس ، کشمیر پنڈٹس سنگھرش سمیتی اور دیگر تجارتی اور سماجی تنظیموں نے بھی ہڑتال کی حمایت کی تھی۔ قابض انتظامیہ نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے مختلف مقامات پر بھارتی فورسز اہلکاروں کی بھاری نفری کو تعینات کیا ہے۔حساس علاقوں میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند رہی۔حریت قیادت کی اپیل پر وادی کشمیر کی طرح جموں میں کشتواڑ، بھدروہ، ڈوڈہ اور دیگر علاقوں میں بھی ہڑتال کی گئی۔ کشتواڑ میں ہڑتال کی کال جامع مسجد کشتواڑ کے امام فاروق احمد کچلونے دی جو مسلم شوریٰ کمیٹی کشتواڑ کے چیئرمین بھی ہیں۔ حریت کانفرنس کے قائدین کی جانب سے آج لال چوک مارچ کی کال دیے جانے پر بھارتی فورسز نے شہر بھر میں سرگرم کشمیری نوجوانوں کی گرفتاریوں کیلئے چھاپے مارنے کا سلسلہ شروع کررکھاہے اور حریت رہنماؤں محمد اشرف صحرائی، انجینئر ہلال احمد وار، بلال احمد صدیقی، ظفر اکبر بٹ، مختار احمد وازہ ، محمد یٰسین عطائی اور دیگر رہنماؤں کو نظربند کر دیا گیا ہے۔کولگام میں نہتے کشمیریوں کی شہادتوں کیخلاف گزشتہ روز مختلف کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلباء نے بھی بڑی تعداد میں احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا اور اسلام، آزادی اور پاکستان کے حق میں نعرے لگائے گئے۔ مظاہرین کی جانب سے مودی سرکار اور بھارتی فوج کیخلاف بھی شدید نعرے بازی کی گئی۔ احتجاجی مظاہروں میں شریک افراد نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی ریاستی دہشت گردی کیخلاف اور نہتے کشمیریوں کا قتل بند کرو، ہم کیا چاہتے آزادی اور ہمیں سڑکیں اور نوکری نہیں آزادی چاہیے جیسی تحریریں درج تھیں۔ حریت کانفرنس کے قائدین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے کہا ہے کہ بھارتی ظلم و تشدد نے تمام حدیں پار کر لی ہیں اور کشمیری اسے خاموشی سے ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ کشمیر میں نہتے شہریوں پر بھارتی جارحیت کو اجاگر کرنے کیلئے مشترکہ حریت قیادت ایک یادداشت تیار کر رہی ہے جسے اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کو بھجوایا جائیگا۔ دریں اثناء کلگام میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں سے ایک اور نوجوان شہید ہو گیا ہے جس پر شہداء کی تعداد 10ہو گئی ۔ مختلف ہسپتالوں میں داخل متعدد کشمیریوں کی حالت ابھی تک نازک بیان کی جاتی ہے۔

Comments (0)
Add Comment