اسلام آباد(رپورٹ: اخترصدیقی) نیب نے نواز شریف، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی بارے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیاہے، ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائرکی گئی ہے جس میں میاں نوازشریف، مریم نواز سمیت دیگر کوفریق بنایاگیاہے۔ ہائیکورٹ نے نیب استغاثہ کی جانب سے دیے گئے ٹھوس شواہد کونہ صرف نظراندازکیابلکہ ان شواہد کے برعکس فیصلہ بھی دیا۔جے آئی ٹی کی رپورٹ اور شواہد اس با ت کے متقاضی تھے کہ عدالت عالیہ ان کاآزادانہ ساجائزہ لیتی اور پھر فیصلہ کرتی مگرایسانہیں کیاگیا۔ احتساب عدالت کے فیصلے میں دیئے گئے آئینی وقانونی نکات پر سے بھی صرف نظرکیاگیا، ایون فیلڈسے متعلق جودستاویزات فیصلے کاحصہ احتساب عدالت نے بنائی تھیں اگرصرف ان کاہی جائزہ لے لیاجاتاتومعاملات مختلف ہوتے اورسزاختم نہ ہوتی، عدالت عالیہ نے میاں نوازشریف اور دیگرکے وکلاء کے دلائل میں بعض غیرضروری دلائل کوبھی اہمیت دی اور فیصلہ دے دیا۔ اسلام آبادہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد محمد صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل پر 19 ستمبر کو فیصلہ سناتے ہوئے تینوں کی سزا معطل کردی تھی اورتینوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔