کراچی(اسٹاف رپورٹر)جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے شارع فیصل پر رکشہ ڈرائیور خالد کی خود سوزی کرنے سے متعلق کیس میں تفتیشی افسر کی جانب سے گرفتارپولیس اہلکار حنیف کو جسمانی ریمانڈ پر دینے کی استدعا مسترد کردی۔عدالت نے ملزم حنیف کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے ضمانت منظور کرلی۔پیر کے روز جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں تھانہ صدر پولیس کی جانب سے جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں شارع فیصل پر رکشہ ڈرائیور خالد کی خود سوزی کرنے سے متعلق کیس میں گرفتار پولیس اہلکار محمد حنیف کو عدالت میں پیش کیا۔ سماعت کے دوران ملزم حنیف نے اپنے وکیل کے توسط سے ضمانت کی درخواست جمع کرائی ۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا واقعہ پیش آیا ، تفتیشی افسر نے بتایا کہ پولیس اہلکار حنیف نے چالان کاٹا، رکشہ ڈرائیور کچھ دیر بعد آیا اور خود کو آگ لگا دی، رکشہ ڈرائیور کا جھلس جانے کے سبب انتقال ہوگیا ہے۔عدالت نے استفسار کیا کہ دفعہ 161 کیسے لگائی، یہ تو قابل ضمانت ہے، تفتیشی افسر نے کہا کہ مجھے تفتیش صبح ملی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ چالان جو کاٹا تھا وہ کہاں ہے؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ میرے پاس ابھی کچھ نہیں ہے۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ سی آر او بھی نہیں ہوا اور قابل ضمانت دفعہ لگائی ہے کیسے ریمانڈ دوں۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا مسترد کردی۔