کیا ملک کو ناقابل تسخیر بنانے والا غدار ہوتاہے-نوازشریف

لاہور (امت نیوز) سابق وزیراعظم نواز شریف نے لاہور ہائیکورٹ میں بغاوت کی کارروائی سے متعلق کیس پر جواب جمع کرا دیا، جبکہ شاہد خاقان نے بھی الزامات مسترد کر تے ہوئے اپنے جواب میں کہا ہے کہ نیشنل سیکورٹی کونسل اجلاس پر نواز شریف سے کوئی بات نہیں ہوئی ۔جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں 3 رکنی فل بنچ نے نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف بغاوت کی کارروائی کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی۔سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے 9 صفحات پر مشتمل جواب جمع کروا دیا گیا۔ نواز شریف نے اپنے جواب میں کہا کہ غداری جیسا سنگین الزام ناقابل تصور ہے جب کہ میرے ذہن میں کئی سوال اٹھ رہے ہیں، کیا پاکستان کے عوام بھی غدار ہیں، سپریم کورٹ نے آمر کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کا کہا، خصوصی عدالت بھی بنی لیکن کسی کو معلوم ہے کہ وہ ڈکٹیٹر کہاں ہے؟کب سے وہ پاکستان کے نظام انصاف کا مذاق اڑا رہا ہے، وقت آگیا ہے کہ کسی شہری کی پاکستانیت کی توہین کو بھی قابل سزا جرم قرار دیا جائے۔سابق وزیراعظم نے اپنے جواب میں شکوہ کیا کہ کیا وطن کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے والا غدار ہوتا ہے؟ کیا ملک کو دہشتگردی سے نجات دینے والا غدار ہوتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو ضمنی انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ ملے، کیا غداری کا الزام کروڑوں پاکستانیوں پرالزام نہیں ہے؟دوسری جانب شاہدخاقان عباسی نے2 صفحات پرمشتمل جواب جمع کروایا جس میں انہوں نےالزامات کو بےبنیاد قرار دیا۔انہوں نے نیشنل سیکورٹی اجلاس کی کارروائی سے متعلق نواز شریف سے بات چیت کی تردید کی۔انہوں نے بتایا کہ نواز شریف سے پارٹی معاملات پر بات ہوئی تھی، صحافی سرل المیڈا نے اپنے جواب میں تمام الزامات کو حقائق کے برعکس قرار دیا۔ عدالت نے مقدمہ کی مزید کارروائی 12 نومبر تک ملتوی کر دی۔

Comments (0)
Add Comment