لندن (رپورٹ: توصیف ممتاز)بھارتی مظالم اور دہشت گردی کے خلاف دنیا بھرمیں سکھوں نے جدوجہد مزید تیز کردی ہے اوربھارتی پنجاب کی آزادی کی تحریک کو لے کرآگے بڑھ رہے ہیں ۔ اس حوالے سے نمائندہ سکھوں تنظیموں کے 2020پلا ن پرتیزی سے پیش رفت جاری ہے ۔ نمائندہ ”امت“ کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق تمام سکھ تنظیمیں مل کر کچھ عرصے میں پاکستان اوربھارت کی سرحد پر واقع کر تار پور میں بڑے اجتماع کی تیاری کر رہی ہیں جس میں دنیا بھر سے لاکھوں سکھ یاتریوں کی شرکت متوقع ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سکھ تنظیموں نے اپنی آزادی کی مہم کو آگے بڑھاتے ہوئے امریکہ اور کینیڈا کی ریاستی اسمبلیوں سے 1984ء میں بھارت میں سکھوں کے قتل عام پر قرار دادیں منظور کروائی ہیں جن میں اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد سکھوں کی نسل کشی کی گئی تھی۔ نمائندہ ”امت“ سے گفتگو میں دل خالصہ برطانیہ کے رہنما ہری چن سنگھ نے تصدیق کی کہ دنیا بھر کی سکھ تنظیمیں مل کر کرتارپور میں بڑے عالمی اجتماع کی تیاری کر رہی ہیں جس میں 2020 پلان کے تحت بھارتی پنجاب کی آزادی کے حوالے سے مختلف اعلانات کئے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیساکھی کے موقع پر ننکانہ صاحب میں تمام سکھ تنظیموں کا اجلاس ہو گا اور اس حوالے سے دعوت نامے جاری کردئیے گئے ہیں۔ اجلاس میں کرتا پور میں ہونے والے اجتماع کی تاریخ اور آگے کے معاملات طے کے جائیں گے ۔انہوں نے بتایاکہ اس میٹنگ کے بعد اجتماع کی تاریخ کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا اور دنیا بھر میں بھرپور مہم بھی چلائی جائے گی ۔انہوں نے دعویٰ کیاکہ حال ہی میں انہوں نے بھارتی پنجاب میں ایک ملین لوگوں کو اکٹھا کیا تھا اور وہ ایک بار پھر لاکھوں لوگوں کو کرتا پور لے کر جائیں گے اور اپنی آزادی کی مہم کو آگے بڑھائیں گے دوسری جانب سکھ فار جسٹس (JSF)نے کینیڈا کی ریاستی اسمبلی اونٹوالو کانٹیکٹ (connecticut) اور امریکی ریاست پنسلوانیا کی اسمبلی سے 1984میں سکھوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم پر قراردادیں منظور کروائی ہیں اور اب وہ نیویارک اور اقوام متحدہ میں اس قرارداد کو پیش کرنے کی مہم چلا ئی جا رہی ہے