ملابرادرکی رہائی طالبان -امریکہ مذاکرات کیلئے اہم پیشرف

پشاور(نمائندہ امت) طالبان رہنما ملا عبدالغنی المعروف ملابرادر کی رہائی طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات میں اہم پیشرفت قرار دی جارہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملا عبدالغنی بردار کو طالبان حلقوں میں احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے پندرہ سال جیل میں گزارے جس کی وجہ سے طالبان ان کا احترام کرتے ہیں۔انہیں چھوڑنے کا مطالبہ سب سے پہلے سابق سربراہ ملا منصور مرحوم نے کیا تھا۔ ان کی خواہش تھی کہ ان کے بجائے ملا برادر امریکہ سے مذاکرات کریں، تاہم بعد ازاں حالات تبدیل ہو گئے اور ملا منصور کے مارے جانے کے بعد ملا برادر کی رہائی التوا کا شکار ہو گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملا برادرکسی مقدمے میں امریکہ کو مطلوب نہیں لہٰذا ان پر سفری پابندیاں بھی نہیں ہیں اور وہ آزادانہ کہیں بھی سفر کر سکتے ہیں اور اسی وجہ سے ان کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے۔ تاہم یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے ان کی بات کو حقانی گروپ تسلیم کرے گا یا نہیں کیونکہ ملا عبدالغنی برادر کی قید کے دوران طالبان قیادت تبدیل ہو گئی ہے۔ طالبان میں اس وقت طالبان سربراہ مولوی ہیبت اﷲ کے بعد سابق طالبان سربراہ ملاعمر کے صاحبزادے مولوی یعقوب کو اہم رہنما تصور کیا جاتا ہے جو جنوب مشرقی افغانستان کے کمانڈر ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملا عبدالغنی برادر کو گذشتہ روز قطرحکومت کی درخواست پر رہا کیا گیا ہے۔ اعلی سطح کے قطری وفد کی پاکستان آمد کا بڑا سبب یہی تھا۔ واضح رہے کہ کئی معاملات پر قطر اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے جبکہ سعودی عرب کا جھکاؤ حقانی گروپ کی جانب ہے۔

Comments (0)
Add Comment