کشمیر یوں کی شہادت کیخلاف احتجاجی مظاہرے جاری-حریت قیادت گرفتار

لاہور(نمائندہ امت) کولگام کے علاقے میں 10کشمیریوں کو شہید کئے جانے کے خلاف منگل کے دن بھی کشمیر کے مختلف علاقوں میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے، کشمیریوں کی بڑی تعداد نے سری نگر لال چوک کی طرف مارچ کی کو شش کی تاہم بھارتی فوج نے مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے میر واعظ عمر فاروق، محمد یٰسین ملک اور ظفر اکبر بٹ سمیت دیگر رہنماؤں کو گرفتار کرلیا۔میر واعظ عمر فاروق کو سری نگر کے نگین پولیس اسٹیشن میں بند کر دیا گیا ہے۔کشمیر چیمبر آف کامرس اور تاجروں کی مختلف تنظیموں نے بھی احتجاجی مظاہرے کئے۔اسی طرح تعلیمی اداروں کے طلباء بھی احتجاجی مظاہروں میں شریک ہوئے۔ بھارتی فورسز احتجاجی مارچ کے پیش نظر پورے سری نگر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا اور جگہ جگہ چھاپے مار کر شہریوں کو ہراساں کیا جاتا رہا۔ کشمیری تاجروں نے لال چوک جانے سے زبردستی روکے جانے پر سری نگر کے ریگل چوک میں دھرنا دیا اور شدید نعرے بازی کی جاتی رہی۔گزشتہ روز انٹرنیٹ و موبائل سروس اور جموں سے بانہال چلنے والی ٹرین سروس بند رہی۔سری نگر لال چوک چلو مارچ کی کال حریت کانفرنس کے قائدین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک کی جانب سے د ی گئی تھی۔قابض انتظامیہ نے لال چوک کی طرف جانے والے تمام راستوں کی ناکہ بندی کئے رکھی جبکہ لوگوں کو مارچ کرنے سے روکنے کیلئے بھارتی فورسز کی بھاری تعدادکوتعینات کیاگیا،مختلف مقامات پر خاردار تاریں اور رکاوٹیں کھڑی کر کے راستے بند کر دیئے گئے۔ امیرہ کدل اور ریگل چوک پر خاص طور پر رکاوٹیں کھڑی کر کے لوگوں کو لال چوک کی جانب جانے سے زبردستی روک دیا گیا،قابض انتظامیہ نے طلباکواحتجاج سے روکنے کیلئے وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں سکولوں اور کالجوں کو بھی بندرکھا۔حریت (ع) کے سربراہ میرواعظ عمرفاروق کو اس وقت گرفتارکیا گیا جب وہ مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پرکولگام میں معصوم نوجوانوں کے قتل اور بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف احتجاجی دھرنے میں شرکت کے لیے اپنے حامیوں کے ہمراہ لال چوک کی طرف مارچ کررہے تھے۔جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کوگزشتہ روز صبح لال چوک کی طرف مارچ کرتے ہوئے گرفتار کیاگیا۔وہ تنظیم کے کارکنوں اور مقامی کشمیریوں کے ہمراہ نماز فجر سے پہلے کوکر بازار کی مسجد میں پہنچ گئے اورنماز فجر کے بعد جیسے ہی انہوں نے لال چوک کی طرف مارچ کی کوشش کی توانہیں دیگر سرگرم کشمیری نوجوانوں کے ہمراہ گرفتارکر لیاگیا۔ گرفتاری سے قبل یاسین ملک نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خبردارکیا کہ اگر مقبوضہ کشمیر میں قتل و غارت گری بندنہ کی گئی تووہ منظم احتجاجی تحریک چلائیں گے۔ بھارتی فورسز نے جموں کشمیر سالویشن مومنٹ کے چیئرمین ظفر اکبر بٹ کو بھی اس وقت گرفتارکرلیا جب انہوں نے احتجاجی دھرنے میں شرکت کے لیے نظربندی توڑتے ہوئے لالچوک کی طرف مارچ کی کوشش کی۔ سید علی گیلانی ، محمد اشرف صحرائی، ہلال احمد وار، بلال صدیقی، مختار احمد وازہ، محمد یاسین عطائی اور متعد د دیگر حریت رہنما پہلے ہی گھروں اور جیلوں میں نظربند ہیں۔

Comments (0)
Add Comment