کراچی(اسٹاف رپورٹر) پی ایس او میں 23 ارب روپے کی کرپشن سے متعلق کیس میں نیب نے پی ایس او اور بائیکو حکام کے خلاف منگل کے روز احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا۔ جس میں سابق منیجنگ ڈائریکٹر پی ایس او نعیم یحیی میر ،سابق ڈائریکٹر وزارت پیٹرولیم و قدرتی وسائل صابر حسین سمیت 8ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔دیگر ملزمان میں نذیر احمد جعفری،ذوالفقار علی جعفری،اختر ضمیر ،کامران افتخار لاری اورعامر عباسی شامل ہیں، ملزم سید ذوالفقار علی جعفری کو اسلام آباد جب کہ نذر علی زیدی کو گلگت بلتستان سے گرفتار کیا گیا ، نیب حکام کے مطابق ملزمان نے پی ایس او میں اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور ملی بھگت سے قومی خزانے کو 23ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا ہے۔ ادھر احتساب عدالت کے منتظم جج نےاسکیم 33میں الرحیم ولاز کے نام پر شہریوں سے فراڈ کرنے سے متعلق کیس میں گرفتار سابق مختیار کار اسکیم 33محمد اقبال اعوان اور محمد ابراہیم کو 10روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ہے۔ منگل کے روز سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان نے اسکیم 33میں 29ایکڑ زمین کے ریکارڈ میں ہیر پھر کی، 2005سے 2008کے دوران الرحیم ولاز کے نام پر 275افراد سے فراڈ کرکے 1ارب 80کروڑ روپے حاصل کئے ۔ بعد ازاں زمین 5ارب 50کروڑ روپے میں دوبارہ فروخت کردی تھی ، ملزمان سے تفتیش باقی ہے ،استدعا ہے کہ ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر دیا جائے ۔عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئےدونوں کا دس روزہ ریمانڈ دے دیا۔