کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ نے سانحہ صفورا کیس کے مجرم علی رحمان کی اہلخانہ سے ملاقات نہ کرانےپر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے فوری ملاقات کرا کے آئی جی جیل کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔چیف جسٹس کی سر براہی میں 2رکنی بنچ نے مجرم علی رحمان کے اہلخانہ کی توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔ سماعت پر آئی جی جیل پیش ہوئےچیف جسٹس نے کہا کہ آج ہی ملاقات کرائیں ورنہ کارروائی کا حکم دیں گے، دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ مجرم علی رحمان کس کی تحویل میں ہے؟ ۔جس پر آئی جی جیل نے بتایا کہ علی رحمان سیکورٹی ادارے کی تحویل میں ہے ۔جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اگر مجرم کو کچھ ہوگیا تو آپ ذمہ دار ہونگے۔اگر ملاقات نہ کرائی گئی تو آپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے ۔ تحفظ فراہمی کی درخواست پرہائیکورٹ نےقانون نافذ کرنےوالے اداروں کودرخواست گذار کو ہراساں نہ کرنے کی ہدایت کر دی ۔جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کی سر براہی میں 2رکنی بنچ نےمحمد عارف کی درخواستکی سماعت کی اداروں کو جواب داخل کرنے کا حکم دیا ۔دریں اثنا اسی بنچ نے سزاؤں کے خلاف متحدہ کے ٹارگٹ کلر عبید کے ٹو کی اپیل پر درخواست گذار کے وکیل کو تیاری کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 10دسمبر تک ملتوی کردی۔