اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر)آل پاکستان مرکزی ورکرز یونین آف یوٹیلٹی اسٹورز ملازمین نے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کے استعفے کا مطالبہ کردیا ہے۔ڈی چوک میں دھرنا جاری رکھے ہوئے ملازمین نےدھمکی دی ہےکہ اگرمطالبات نہ مانے گئےتو خاردار تاریں عبور کرلیں گے۔ تفصیلات کے مطابق یوٹیلٹی اسٹورزملازمین کاادارے کی نجکاری، فنڈزکے اجراء اور بقایاجات کی ادائیگی نہ کرنے پر اسلام آبادمیں احتجاج جاری ہے، جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق کے مظاہرین سے مذاکرات ناکام ہوگئےہیں۔ ملازمین نے تحریری یقین دہانی اور احکاما ت کے بغیر دھرنا ختم کرنے سے ا نکار کردیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں 126روز سے زیادہ بھی یہاں بیٹھنا پڑا تووہ بیٹھیں گے۔مظاہرین نے اسلام آباد میں دوسرے روز دھرنے کے دوران حکومت مخالف نعرے بازی کی اور بقایاجات کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو یوٹیلٹی اسٹورز کا سودا نہیں کرنے دیں گے اور جب تک حکومتی وفد مذاکرات کے لیے نہیں آتا،یہاں سےنہیں جائیں گے، حکومت ہمارےڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرے۔ملازمین نے اعلان کیا ہے کہ بقایاجات نہ ملے تو احتجاج کا دائرہ مزید بڑھا دیا جائے گا۔ سبسڈی میں خوردبردکےالزام کے دستاویزی ثبوت پیش کیےجائیں مظاہرین نےملازین کومستقل کرنے سمیت چھ مطالبات حکومت کے سامنے رکھتے ہوئے اعلان کیا ہےکہ مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن آنےتک دھرناجاری رہےگا۔ادھرضلعی انتظامیہ نے سیکریٹریٹ جانےوالے تمام راستے سیل کردیے ہیں اور ریڈ زون میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ ملازمین کی جانب سے پارلیمنٹ کی جانب مارچ کی دھمکی کے بعد انتظامیہ نے خاردار تاروں سے سڑک کو بند کردیا ہے اور پولیس کی مزیدنفری بھی تعینات کی گئی ہے۔