کراچی(اسٹاف رپورٹر)ٹریفک پولیس اہلکار کی رشوت خوری سے دلبرداشتہ ہو کر خود سوزی کرنے والے رکشہ ڈرائیور محمد خالد کے بڑے بھائی عبدالعزیز نےاعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے حوالدار محمد حنیف پر دفعہ302لگائی جائے۔امت سے گفتگو میں انہوں نے کہا ہم سے ایڈیشنل آئی جی نے وعدہ کیا تھا کہ ہر صورت انصاف فراہم کیا جائے گا لیکن انصاف ہوتا دیکھائی نہیں دے رہا۔متوفی کے کزن کاشان نے بتایا کہ رات ڈھائی بجے خالد دنیا سے چلا گیا۔ہم لاش لینے اسپتال پہنچے تو کیس کا تفتیشی افسر موقع پر موجود نہیں تھا۔منت سماجت کے بعد صبح 6بجے لاش ورثاءکے حوالے کی گئی۔متوفی خالد کے اہلخانہ نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے کیس کمزور بنوایا ہے۔خالد نے خودسوزی سے قبل ٹریفک پولیس کے حولدار محمد حنیف کے خلاف درخواست بھی لکھی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ میں زندگی سے تنگ نہیں ہوں اور نہ ہی کسی کا مقروض ہوں، ٹریفک پولیس اہلکار محمد حنیف کی زیادتیوں سے تنگ آگیا ہوں اس لئے خودسوزی کررہا ہوں۔خبر پرموقف کے لئے ایڈیشنل آئی امیر شیخ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کال اٹینڈ نہیں کی۔