نرسوں کے مطالبات تسلیم نہ ہونے سے ہزاروں مریض متاثر

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) نرسوں کے مطالبات تسلیم نہ ہونے سے ہزاروں مریض متاثر ہونے لگے ، ، دو روز سے پریس کلب کے باہر کھلے آسمان تلے دھرنےدینے والی نرسوں کے جائز مطالبات پر کوئی پیش رفت نہ ہو سکی جبکہ نرسوں کی ہڑتال سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق پی این اے اور وائی این اے پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی نےمطالبہ کیا کہ سندھ کی نرسوں کوفاق اور دیگر صوبوں کے مساوی تنخواہیں ، ہیلتھ الاؤ نس ، سروس اسٹرکچر سمیت دیگر مراعات اور نرسنگ اسٹوڈنٹ کا وظیفہ دیگر صوبوں کے مساوی کیا جائے اس حوالے سے نرسز نے پریس کلب کے باہر دوسرے دن بھی احتجاج کیا ۔ نرسز نے ایمرجنسی سروسز کے علاوہ تمام شعبوں کا بائیکاٹ کیا جس سے سرکاری اسپتالوں میں بحرانی کیفیت پیدا ہوگئی ہے اور مریضوں کو طبی سہولیات کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ذرائع کے مطابق نرسز کے احتجاج اور ہڑتال کے باعث سرکاری اسپتالوں میں علاج کیلئے آنے والے مریضوں کو داخل کرنے سے گریز کیا جارہا ہے جبکہ پہلے سے داخل مریضوں کو بھی نرسنگ اسٹاف کے ہڑتال پر جانے کی وجہ سے وقت پر ادویات نہ ملنے سے علاج میں خلل واقع ہو رہا ہے ۔ جوائنٹ ایکشن کے مرکزی رہنما حاجی عبدالواحد نے بتایا کہ مریضوں کیمشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے ایڈیشنل سیکریٹری ہیلتھ سے گزشتہ روز ملاقات کی تھی تاکہ یہ تاثر پیدا نہ ہو کہ ہم ہٹ دھرمی پر قائم ہیں اور انہوں نے بھی تسلیم کیا کہ نرسوں کے مطالبات جائز ہیں تاہم2دن گزرنے کے باوجود تاحال کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی ، ان کا کہنا تھا کہ اپنے جائز حقوق کے حصول تک پر امن احتجاج جاری رکھیں گے ۔ قبل ازیں فنکشنل لیگ کی رکن صوبائی اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کراچی پریس کلب کے باہر دھرنے پر بیٹھی نرسز سے ملاقات کی اور اظہار یکجہتی کیا۔

Comments (0)
Add Comment