مانسہرہ(نمائندہ امت)تحریک صوبہ ہزارہ کے قائد اور بزرگ سیاستدان بابا حیدر زمان طویل علالت کے بعد راولپنڈی کے نجی ہسپتال میں 84 سال کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملے۔ان کی نماز جنازہ آج ادا کی جائے گی،سردار حیدر زمان 1934 میں ایبٹ آباد کے نواحی علاقے دیوال منال میں پیدا ہوئے،ان کا تعلق سردار کڑلال قبیلے سے تھا۔ انہوں نے ایف اے تک تعلیم حاصل کی اور پاکستان ائیر فورس میں ملازمت اختیار کی تاہم ایئرفورس سے جلد ریٹائرمنٹ لینے کے بعد 1962 میں سردار حیدر زمان نے سیاست کے میدان میں قدم رکھا اور 1962 کے الیکشن میں صوبائی اسمبلی کی نشست پر انتخابات میں حصہ لیا لیکن کامیابی حاصل نہ کرسکے۔سیاسی زندگی میں پہلی کامیابی سردار حیدر زمان کو 1985 کے غیر جماعتی انتخابات میں ملی جس میں وہ ایبٹ آباد سے خیبر پختون(سابقہ صوبہ سرحد) اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اس انتخاب کے نتیجے میں جب حکومت قائم ہوئی تو ارباب جہانگیر خان صوبے کے وزیراعلیٰ بن گئے۔انہوں نے سردار حیدر زمان کو اپنے کابینہ میں شامل کرکے محکمہ محنت و افرادی قوت کا قلمدان سونپ دیا۔بابا حیدر زمان پورے سیاسی کیریئر میں 2 مرتبہ ایبٹ آباد سے صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ 2002 میں ضلع ناظم ایبٹ آبادبنے جبکہ ایک مرتبہ چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل ایبٹ آبادبھی رہے، 1977 میں جمہوریت بحالی کی تحریک ’ایم آر ڈی‘ میں متحرک رہے جس کی پاداش میں گرفتار ہوکر جیل جانا پڑا۔انہوں نے زیادہ تر انتخابات آزاد حیثیت میں لڑے۔ تاہم وہ پاکستان مسلم لیگ جونیجو اور مسلم لیگ ق میں بھی رہے۔ بابا حیدر زمان نے 1990 اور 1993 میں میاں نواز شریف کے مقابلے قومی اسمبلی کی نشست کیلئے الیکشن لڑا مگر ناکام ہوگئے،بابا حیدر زمان کا سیاسی کیئریر زیادہ تر اتار چڑھائو کا شکار رہا،نوازشریف سے شکست کھانے کے بعد حیدرزمان کی سیاست تقریباً ختم ہوکر رہ گئی تاہم تحریک صوبہ ہزارہ کے قیام کے بعد انھیں عروج حاصل ہوا۔بابا حیدر زمان کی نماز جنازہ آج دومقامات پر ادا کی جائے گی پہلی نماز جنازہ صبح 10.00بجے کالج گرائونڈ ایبٹ آباد میں ادا کی جائے گی جس کے بعد اُنکی میت آبائی گاوُں دیوال منال منتقل کی جائے گی جہاں پر 2.00بجے نماز جنازہ کے بعد انکی تدفین کی جائے گی ۔