کراچی(رپورٹ: راؤ افنان)سندھ حکومت نے جامعات میں جاری مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے باوجود 22 جامعات کیلئے 2 ارب 95 کروڑ کی پہلی قسط جاری کردی، سندھ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کا کوئی محکمہ ایسا نہیں ہے جس کیخلاف کوئی انکوائری نہ ہو، تمام جامعات اور بورڈز ہی تحقیقات کی زد میں ہیں، تاہم تاحال کسی بورڈ یاجامعہ میں مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں کرنیوالوں کیخلاف نیب نےکارروائی کی اور نہ ہی اینٹی کرپشن نے۔ دوسری جانب سندھ یونیورسٹی انتظامیہ کی شاہ خرچیوں اور کرپشن کے باعث 27اکاؤنٹ خالی ہوگئے، نجی بینک سے 21کروڑ قرض لیکر تنخواہوں اور یوٹیلٹی بلز کی ادائیگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت نے سیکریٹری بورڈ اینڈ یونیورسٹیز کی جانب سے لکھے گئے خط نمبر NO.SO(G)U&B/Grant-in-Aid/2018-19 کی منظوری دیدی ہے اورمحکمہ خزانہ کو احکامات دیئے گئے ہیں کہ 22 جامعات کو مالی سال19-2018 کیلئے 2 ارب 95 کروڑ روپے جاری کردیئے جائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ گرانٹ جامعات میں جاری مالی و انتظامی بے ضابطگیوں،غیر قانونی بھرتیوں،فنڈز میں خورد برد کی تحقیقات پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ زیادہ تر جامعات ایسی ہیں، جن کے بیشتر اکاؤنٹ کا بیلنس صفر ہوچکا ہے اور نجی بینکوں سے قرض لے کر مالی معاملات چلائے جارہے ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے سندھ یونیورسٹی انتظامیہ نے شاہ خرچیوں اور کرپشن کے ذریعے جامعہ کے27 بینک اکاؤنٹ خالی کردیئے ہیں اور گزشتہ ماہ نجی بینک سے 21 کروڑ قرض لے کر تنخواہوں اور یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی کی گئی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ یونیورسٹی کا کا خسارہ 78 کروڑ 18 لاکھ 47 ہزار روپے سے تجاوز کر چکا ہے اور 6 ہزار سے زائد افسران، اساتذہ و ملازمین کو تنخواہ کی ادائیگی نجی بینک سے قرض لیکر کی جا رہی ہے جبکہ صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن میں سندھ یونیورسٹی کیخلاف انتظامی و مالی بے ضابطگیوں اور 400 سے زائد غیر قانونی بھرتیوں کیخلاف تحقیقات چل رہی ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے 2 ارب 95 کروڑ کی جاری گرانٹ میں سے جامعہ کراچی کو 47 کروڑ 77 لاکھ 20 ہزار روپے ملیں گے، اسی طرح سندھ یونیورسٹی کو 46 کروڑ 52 لاکھ 20 ہزار، شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور کو 9 کروڑ 45 لاکھ 78 ہزار، بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری کو 3 کروڑ 34 لاکھ 23 ہزار، سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کراچی کو 2 کروڑ 78 لاکھ 52 ہزار، شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی شہید بینظیر آباد کو 3 کروڑ 34 لاکھ 23 ہزار، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو 13 کروڑ 69 لاکھ 37 ہزار، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کراچی کو 2 کروڑ 78 لاکھ 52 ہزار، لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل ہیلتھ اینڈ سائنسز جامشورو کو 19 کروڑ 69 لاکھ 89 ہزار، شہید بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کو 3 کروڑ 36 لاکھ 41 ہزار،پیپلز یونیورسٹی آف میڈیکل ہیلتھ سائنسز فور وومین کو 3 کروڑ 36 لاکھ 41 ہزار، این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کو 27 کروڑ 95 لاکھ 21 ہزار، مہران یونیورسٹی آف انجینیرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو کو 26 کروڑ 40 لاکھ 48 ہزار، قائد عوام یونیورسٹی آف انجینئرنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نواب شاہ کو 11 کروڑ 61 لاکھ 5 ہزار، سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی ٹنڈو جام کو 25 کروڑ 42 لاکھ 24 ہزار، داؤد یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی کو 7 کروڑ 43 لاکھ 37 ہزار، شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی آف ویٹیرینری اینڈ اینیمل سائنسز سکرنڈ کو 7 کروڑ 43 لاکھ 37 ہزار، شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لا کراچی کو 7 کروڑ 43 لاکھ 37 ہزار، یونیورسٹی آف صوفی ازم اینڈ ماڈرن سائنسز بھٹ شاہ کو 7 کروڑ 43 لاکھ 37 ہزار، بینظیر بھٹو یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ اسکلز ڈولپمنٹ خیرپور کو 7 کروڑ 43 لاکھ 37 ہزار، آئی بی اے یونیورسٹی سکھر کو 6 کروڑ 63 لاکھ 12 ہزار جبکہ کراچی کیمپس کو 3 کروڑ 68 لاکھ 29 ہزار روپے جاری کئے گئے ہیں۔