واشنگٹن (امت نیوز)وسط مدتی صدارتی انتخابات سے دو ہفتے قبل ٹرمپ کے مخالفین کو بم ملنے پر امریکہ میں کھلبلی مچ گئی۔سابق صدر بارک اوباما، سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اورسی این این کو پارسل کے ذریعے بھیجا گیا دھماکہ خیز مواد تحویل میں لیا گیا۔سی آئی اے کا کہنا ہے کہ اُس نے دھماکہ خیز مواد کے دو پیکٹ پکڑے ہیں جو اوباما اور ہیلری کلنٹن کو بھجوائے گئے تھے۔ ہیلری کلنٹن کو بھیجا جانے والا پیکٹ نیویارک میں پکڑا گیا، جبکہ اوباما کو روانہ کیا جانے والا مواد منزل پر پہنچنے سے پہلے ہی واشنگٹن ڈی سی میں پکڑ لیا گیا۔ان دونوں شخصیات کے علاوہ ایسا ہی مواد ارب پتی ڈیموکریٹ رکن جارج سورس اور نیویارک کے ٹائمز اسکوائر میں واقع سی این این کے دفتر کو بھجوایا گیا ۔ سی این این کے دفتر کے میل روم میں اس مواد کی موجودگی کی اطلاع پر فوراً دفتر کو خالی کروا لیا گیا۔مواد ایک لفافے میں بند تھا جس پر جان برینن کا نام درج تھا۔ جان برینن سابق صدر اوباما کے دور میں سی آئی اے کے ڈائریکٹر تھے اور وہ صدر ٹرمپ کے سخت ناقدین میں شمار کئے جاتے ہیں۔ ایک بم جارج سورس کے گھر کے باہر میل بکس میں پایا گیا ۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکہ میں 6نومبر کو ہونے والے مجوزہ وسط مدتی انتخابات کے تناظر میں رپبلکن پارٹی کے رہنماؤں نے ہیلری کلنٹن، اوباما، جارج سورس اور سی این این پر سخت تنقید کی تھی جن میں خود صدر ٹرمپ بھی پیش پیش تھے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے متعدد رہنماؤں کو بھیجے گئے دھماکہ خیز مواد کے ان واقعات سے رپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹی کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ صدر ٹرمپ اور نائب صدر پینس کی بموں کے ملنے کی واقعات کی مذمت کی۔ واقعات کے بعد نیو یارک کے کمرشل ایریا میں تمام دفاتر خالی کرا لیے گئے۔ اس کے علاوہ ٹائم وارنر سینٹر بھی شہریوں سے خالی کرالیا گیا اور ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔سابق اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر کو بھیجا مشکوک مواد راستے میں روک لیا گیا۔ امریکی شہر سان ڈیاگو میں مشکوک مواد ملنے پر عمارت خالی کرالی گئی۔ اس عمارت میں ڈیموکریٹ رکن کانگریس اورایک اخبار کا دفترموجود ہے۔