آئینی مدت کے اندر قائمہ کمیٹیاں بنانے میں حکومت ناکام

اسلام آباد(محمدفیضان)آئینی مد ت گزرجانےکے باوجود قومی اسمبلی کی قا ئمہ کمیٹیاں تشکیل نہ دی جاسکیں قا ئمہ کمیٹیوں کی عدم مو جودگی میں حکومت قانون سا زی نہیں کرسکےگی قا ئمہ کمیٹیاں نہ ہونےسےقو می اسمبلی اورسینٹ میں کئی اہم قوانین اوربل کی منظوری ا لتوا میں پڑگئی ہےجبکہ دوسری جانب چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی تقرری کے معاملے پرحکومت ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کرسکی ہےجس کی وجہ سےوفاقی اداروں کی آڈٹ رپورٹس کےجا ئزےکاعمل رک گیا ہے جس کےبا عث رواں مالی سال کی آ ڈٹ رپورٹس وقت پر مکمل نہ کیے جانے کاا مکان ہےجبکہ سرکاری اداروں میں ہونے والی اربوں روپے کی خرد برد بد عنوا نیوں اور بے ضا بطگیوں کو سامنے لا نے اور ممکنہ رقوم کی بازیا بی میں تا خیر سے قومی خزا نے کو ا ربوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے ذرائع کا کہنا ہےکہ حکومت شہبازشریف کو چیئرمین پی اےسی لگانےکا فیصلہ نہیں کرسکی پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی اکثریت قائد حزب اختلاف کو یہ عہدہ دینے کےحق میں نہیں اور چیئرمین پی اے سی حکو مت یا اس کی اتحا دی جما عت میں سے کسی رکن کو بنانا چا ہتی ہے ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری کے بعدان رہنماؤں کاموقف مزیدمضبوط ہوا ہےجبکہ اسپیکرقومی اسمبلی ابھی تک اس معاملےپرخاموش ہیں شہباز شریف کےمعاملےپر اپوزیشن کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سےحکومت پرعدم تعاون کےذریعےدبا و بڑھانےپرسوچ بچار کررہی ہے کیونکہ اگر قا ئمہ کمیٹیوں میں اپوزیشن نے اپنے ا رکان کے نام نہ دئیے تو کمیٹیاں قا ئم نہیں ہو سکیں گی اور حکو مت کو عام قانون سازی کے لیے بھی آرڈنینس کا سہا ر ا لینا پڑے گا جبکہ سب سے اہم قا نون اس وقت میوچل لیگل اسسٹنٹ کا بننے جا رہا ہے جس کو حکو مت آرڈنینس کے ذریعے لانے کا سوچ رہی ہے لیکن اس قانون کو آرڈنینس کی آ ئین میں دی گئی مخصوص مدت گزرنے کے بعد اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کیے جانا لا زم ہو گا اس قا نون کے تحت ہی حکو مت بیرون ملک پا کستانیوں کے ا ثا ثوں کی واپسی کے لیے غیر ملکی حکو متوں سے را بطے کرےگی اور یہ قانون بھی ان کے کہنے پر ہی بنا یا جا رہا ہے ۔چیئرمین پی اے سی کی تعیناتی کی سوچ بچا ر میں آئینی مدت گزر جانے کے باوجود دیگر قائمہ کمیٹیاں بھی تشکیل نہیں پا سکی ہیں کیونکہ سپیکر قومی اسمبلی کو اپوزیشن کی جانب سے کمیٹیوں کےلیے نامزدگیاں ہی موصول نہیں ہوئیں۔قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل نہ ہونے سے قانون سازی بھی نہیں ہو سکےگی، یہی وجہ ہےکہ حکومت کی جانب سےاسمبلی قواعدمیں پیش کی گئی سب سےپہلی ترمیم بھی اب تک منظورنہیں ہوسکی۔

Comments (0)
Add Comment