کراچی(اسٹاف رپورٹر)جمشید کوارٹر پیپلز سیکریٹریٹ کے قریب بھتہ خوروں کی جانب سے تاجر پر فائرنگ اور بیرون ملک سے بھتے کی کال پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود ملزمان کا سراغ نہیں لگایا جاسکا۔پاک کالونی میں دکاندار نے 50روپے بھتہ مانگنے پر 2افراد کے خلاف تھانے میں درخواست دیدی۔تفصیلات کے مطابق جمشید کوارٹر کے علاقے پیپلز سیکریٹریٹ کے قریب بدھ کو رات گئے موٹر سائیکل سوار ملزمان کی جانب سے تاجر کاشف کی کار پر فائرنگ کرکے زخمی کرنے اور بھتے کے لیے کال کرنے کے واقعے کا مقدمہ نمبر 347/18 زخمی کے بھائی طفیل کی مدعیت میں انسداد دہشتگردی ، ٹیلیگراف ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت درج کرلیا گیا۔ پولیس کے مطابق مدعی کا کہنا ہے کہ دکان بند کرکے گھر جاتے ہوئے انٹرنیشنل نمبر سے واٹس ایپ پر کال آئی اور فون کرنے والے نے خود کو لیاری گینگ وار کا زاہد لاڈلہ بتاتے ہوئے 50لاکھ روپے کا مطالبہ کیا، جس پر میں نے فون بند کردیا۔مجھے اس نمبر سے تین سے چار دفعہ کال آئی، جسے منقطع کیا۔اس دوران پیپلز سیکرٹریٹ کے قریب پہنچنے پر موٹر سائیکل سوار 2ملزمان نے ڈرائیونگ سیٹ کی طرف فائرنگ کی، جس سے میرا بھائی ٹانگوں میں 2گولیاں لگنے سے زخمی ہوگیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان نے مدعی مقدمہ طفیل کو بھی فون کرکے کہا کہ پولیس کچھ نہیں کرسکتی۔تم ہمارے ساتھ تعاون کرو۔بھتہ خوروں کے دوبارہ منظم ہونے پر تاجر برادری میں خوف پھیل گیا ہے۔دریں اثنا پاک کالونی تھانے میں جنریٹر کی دکان کے مالک شاہجہان نے درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ 2افراد شرجیل اور شمسی اس سے 50ہزار روپے بھتہ مانگ رہے ہیں۔ملزمان کے خلاف بھتہ کا مقدمہ درج کیا جائے۔پولیس نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا کہ فریقین میں کافی عرصے سے تنازعہ چل رہا ہے ۔دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف مقدمات بھی درج کروائے ہیں۔حالیہ واقعے کے حوالے سے فریقین کو طلب کرلیا ہے، جس کے بعد مزید قانونی کارروائی ہوگی۔