واشنگٹن(امت نیوز) عالمی نشریاتی ادارے سی این این اور سینئر ڈیموکریٹک رہنماؤں کے بعدسابق نائب امریکی صدر جوبائیڈن اور ٹرمپ مخالف ہالی ووڈ کے مشہور اداکار رابرٹ ڈی نیرو کو بھی ’’بم‘‘ مل گیا۔برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق مشتبہ ’’ڈیوائس‘‘ ہالی ووڈ اداکار کے ہوٹل ٹریبیکا گرل پر بھجوائی گئی تھی ۔واضح رہے کہ اب تک جتنے بھی مشتبہ پیکج اہم شخصیات کو موصول ہوئے وہ تمام افراد امریکہ کے صدر ڈونلڈٹرمپ کے فیصلوں پر شدید تنقید کرتے رہے ہیں۔ ڈی نیرو نے پچھلے برس ٹرمپ انتظامیہ کو ’’قومی بربادی‘‘ کے مترادف قرار دیا تھا۔پائپ بموں کا یہ سلسلہ پیر کو شروع ہوا جب ارب پتی مخیر تاجر اور ڈیموکریٹ پارٹی کے سرگرم حامی جارج سوروس کی رہائش گاہ کے باہر نصب میل باکس سے ایسا ہی پیکٹ برآمد ہوا تھا اور اب تک دو سابق صدور بل کلنٹن اور اوباما، سابق خاتون اول ہلیری ، سابق سی آئی اے ڈائریکٹر جان برینن سمیت 9افراد کو یہ بم مل چکے ہیں ،تاہم ان سے تاحال کوئی نقصان سامنے نہیں آیا۔جمعرات کے روز اوباما دور کے نائب صدر جو بائیڈن کو بھی ایک بم بھجوایا گیا ہے۔’’ایف بی آئی‘‘ نے واقعات کی تحقیقات شروع کردی۔ ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے کہا کہ ذمہ داروں کا تعین ان کی اولین ترجیح ہے۔دوسری جانب ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ میں ڈیموکریٹ رہنماؤں نینسی پیلوسی اور چک شمر نے مشترکہ بیان میں صدر ٹرمپ پر ملک میں سیاسی اختلافات کو ہوا دینے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ امریکی صدر اپنے الفاظ اور افعال سے امریکیوں کے مابین تقسیم پیدا کرتے آئے ہیں اور حالیہ واقعات اسی تقسیم کا نتیجہ ہیں۔