دائود۔تھر فائونڈیشنز کے تحت 2 روزہ سائنسی نمائش کا آغاز

کراچی(اسٹاف رپورٹر)داؤد فاؤنڈیشن اور تھر فاؤنڈیشن کی شراکت سے منعقد تھر پارکر میں دو روزہ ’’سائنسی نمائش‘‘ کا آغاز ہوگیا، جس کا مقصد تھرپارکر کے طلباء میں سائنس اور ٹیکنالوجی کو فروغ دینا ہے۔نمائش میں سیاستدانوں، ماہرِ تعلیم ، ماحولیاتی ماہرین اور کاروباری افراد زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد شرکت کررہے ہیں۔’’ ٹی ڈی ایف میگنیفائی سائنس ‘‘ داؤد فا ؤنڈیشن کا انیشی ایٹو ہے، جس کے ذریعے پاکستان کی مایہ ناز کارپوریٹ اور پبلک سیکٹرکمپنیوں،تعلیم، سائنسی اور ٹیکنالوجی کے شعبے کے ماہرین اور کامیاب کاروباری افراد کی شراکت سے ملک میں سائنس اور ٹیکنالوجی کو فروغ دینا ہے۔یہ نمائش شرکا کی تعداد اور اثرات کی وجہ سے ملک کی سب سے بڑی سائنسی نمائش تصور کی جاتی ہے، جس میں ہر سال 50ہزار سے زائد افراد شرکت کرتے ہیں۔تھر جیسے پسماندہ علاقے میں جہاں شرحِ خواندگی نہایت کم ہے۔ نمائش کے ذریعے سائنس کے شعبہ کی ترویج کے لیے طلبا اور اساتذہ کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔نمائش میں داخلہ مفت ہے۔ مختلف اسکولوں کے بچوں نے آپٹیکل الوژن، فورسز اینڈ موشن، دماغی کھیل اور صحت سمیت کئی دلچسپ موضوعات میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔آپٹیکل الوژن میں بچوں نے سب سے زیادہ دلچسپی لی جہاں ٹاکنگ ہیڈ الوژن میں ایک طرف انہوں نے ایک بغیر سر کے لڑکے کو باتیں کرتے ہوئے پایا، تو دوسری طر ف انفنٹی باکس میں اپنی ہی عکس دیکھ کر حیران رہ گئے۔ صحت کے تھیم کے اسٹال بچوں کو بتایا گیا کہ انسانی رگیں اور اعضا کس طرح کام کرتے ہیں۔اس موقع پر داؤد فاؤنڈیشن کے جنرل منیجرسید فصیح الدین بیابانی نے کہا کہ یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ تھر کے اساتذہ اور طلبا سائنس سیکھنے کے لیے پرجوش ہیں اور تھر پارکر کے طالبعلموں کو دیگر شہروں میں موجود اپنے ہم عصروں کی طرح سائنس کے تجربوں سے مستفید اور آگاہ کرنا نہایت ضروری ہے۔تھرفا ؤنڈیشن کی منیجر ایجوکشن سبین شاہ نے کہا کہ یہ نمائش تھر پارکر میں بچوں اور طلبہ کے لیے ایک فعال تعلیمی نصاب کی فراہم کے ہمارے مقصد سے ہم آہنگی رکھتی ہے۔اس سے تھری بچوں کی سائنس میں دلچسپی کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

Comments (0)
Add Comment