یوم سیاہ پر مقبوضہ کشمیر سمیت پاکستان بھر میں احتجاج اور مظاہرے

لاہور(نمائندہ امت)حریت کانفرنس جموں کشمیر کے قائدین کی اپیل پر 27اکتوبر یوم سیاہ کے موقع پر مقبوضہ کشمیر م سمیت پاکستان بھر میں احتجاج اور مظاہرے کیے گئے بھارتی فوج نے پورے کشمیر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کئےرکھااورکرفیوجیسی پابندیاں عائدکی گئیں۔گھروں میں گھس کرلوٹ مار پرکشمیریوں نےشدیداحتجاج کیا اور اسلام، آزادی اور پاکستان کےحق میں نعرےلگائےجاتےسبزہلالی پرچم لہرائےجاتےرہے،پیلٹ اورآنسوگیس کی شیلنگ سے درجنوں زخمی ہوگئے، یوم سیاہ پورے کشمیر میں کاروباری مراکز ۔ حساس علاقوں میں انٹرنیٹ اورموبائل سروس بند سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی بھارتی فورسزنےکپواڑہ، لولاب،کولگام،شوپیاں اوردیگرعلاقوں میں کشمیریوں غاصب انتظامیہ نے احتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے بزرگ کشمیری قائد سید علی گیلانی کی طرح میر واعظ عمر فاروق، محمد یٰسین ملک، محمد اشرف صحرائی، انجینئر ہلال احمد وار، یاسمین راجہ، بلال صدیقی، آغا سید حسن الموسوی و دیگر رہنماؤں کو گھروں میں نظربند رکھا۔ احتجاجی ہڑتال کی کال حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک کی جانب سے دی گئی تھی۔ قابض انتظامیہ نے مظاہروں سے روکنے کیلئے سری نگر اور دیگرعلاقوں میں بڑی تعداد میں اضافی بھارتی فورسز اہلکار تعینات رکھے ۔ٹرین سروس بھی معطل رکھی گئی۔کپواڑہ ضلع میں کشمیریوں نے بھارتی فوج اور سی آر پی ایف اہلکاروں کے مظالم اور لوٹ مار کیخلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ وادی لولاب چیرکوٹ کے رہائشیوں نے مظاہرے کے دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ بھارتی فوجیوں نے رات کے وقت علاقے میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران گھروں پر چھاپوں کے دوران انہیں مار اپیٹا اور املاک کی توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی۔ مظاہرین نے لولاب کپواڑہ شاہراہ پر دھرنا بھی دیا جس کی وجہ سےگاڑیوں کی آمد و رفت کافی دیر تک معطل رہی۔کولگام کےعلاقے گھاٹ کھڈوھی جبکہ ضلع شوپیاں کے علاقےڈریڈکالی پورہ میں قابض فورسزکی محاصرو ں اور تلاشی کی کارروائیوں کےدوران علاقے کے لوگ خاص طورپرنوجوان سڑکوں پرنکل آئےاور زبردست مظاہرےکیے۔قابض اہلکاروں نےمظاہرین کو منتشرکرنے کیلئے پیلٹ چلائے اور آنسوگیس کے گولے داغے جس کے بعد شدید جھڑپیں ہوئیں جو کئی گھنٹوں تک جاری رہیں، اس درجنوں کشمیری زخمی ہوگئے۔

اسلام آباد۔راولپنڈی۔مری ۔چکوال-اٹک(خبرنگارخصوصی۔ جنرل رپورٹر۔سٹی رپورٹر۔نمائندگان) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈا پور نے کہا ہےکہ تلواراورجذبےکی جنگ میں جیت ہمیشہ جذبےکی ہوتی ہےاورتاریخ اس بات کی گواہ ہےکہ بھارت گزشتہ ستر برس سے طاقت کےزورپرکشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کمزور نہ کر سکا ۔ان خیالات کا اظہارانہوں نےمظفرآباد میں جموں وکشمیر لبریشن سیل کےزیراہتمام یوم سیاہ کےحوالہ سے منعقدہ تقریب سےبحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتےہوئےکیا ۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان ، جماعت اسلامی کے رہنماء ممبر اسمبلی عبدالرشید ترابی ، خواجہ فاروق احمد ،شوکت جاوید میر ، راجہ ثاقب مجید ، منصور قادر ڈار اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا وزیر سماجی بہبود محترمہ نورین عارف ، ممبر اسمبلی عبدالماجد خان ، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر میاں وحید الدین ، ممبران اسمبلی ، سیکرٹر یز حکومت ، سربراہان محکمہ جات ، مہاجرین جموں وکشمیر ، ملازمین تنظیموں ، وکلاء ، خواتین ، تاجر تنظیموں ، سکولوں اور کالجوں کے طلباء و طالبات اور سول سوسائٹی نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ انسٹیٹیوٹ آف پارلیمنٹرینز سٹڈیز اسلام آباد میں یوم سیاہ پرسیمینار سے خطاب کرتے ہوئےوفاقی پارلیمانی سیکر ٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان ثوبیہ کمال نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر سے متعلق حکومت ایک جامع اور واضح پالیسی بنا رہی جس میں اس مسئلے کے حل کے حوالے سے عملی اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنے میں کوئ کسر نہ اٹھا رکھیں گے۔سنٹر آف پیس اینڈ سوشل سٹڈیزکیجانب سے مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تفصیلی جائزہ رپورٹ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر پارلیمانی امور علی محمدخان نے کہا کہ مضبوط پاکستان کشمیر کی آزادی کی بنیاد بنے گا، بھارت ہماری امن کی کوششوں کو کمزوری نہ سمجھے ،مسئلہ کشمیر کو قومی وعالمی سطح پر اٹھانے کے لیے خصوصی اقدامات کریں گے ، نوجوان سوشل میڈیا پر کشمیریوں کی آواز بنیں۔ انہوں نے کہا کہ بطور اُمت مسلمہ اور پاکستانی قوم کے ہم کشمیر کے لوگوں کا درد محسوس کرتے ہیں،وہ دن دور نہیں جب کشمیر کے لوگ اپنا بنیادی حق آزادی حاصل کریں گے۔سابق ہائی کمشنر عبدالباسط خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر بھرپور اٹھانے کی ضرورت ہے،گذشتہ حکومت کا مسئلہ کشمیر پر رسپانس ٹھیک نہیں تھا۔مسز فرخ خان، ڈاکٹرمنظور آفریدی ،ڈاکٹر راشد آفتاب ، آصف خورشید، کاشف ظہیر کمبوہ ودیگر کا کہنا تھا کہ دنیا میں کہیں بھی ریاستی دہشتگردی کی تاریخ لکھی گئی تو بھارتی فوج کا کشمیر میں ظلم وستم سرفہرست ہوگا۔ آبپارہ میں کشمیرمارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سری نگر میں بہنا والا خون ہماراہے ،کشمیری کاز کو فراموش کر کے بھارت سے تجارت غداری ہوگی،ایسے مذاکرات نہیں ہونے دیں گے جن میں کشمیر کی آزادی کے اعلان کے علاوہ کوئی اور بات ہو،کشمیریوں کی جدوجہد نہ ہوتی تو کوہالہ پر بھارتی فوج بیٹھی ہوتی گلگت بلتستان آزاد نہ ہوتا ،منگلہ ڈیم نہ ہوتا کہوٹہ اسلام آباد محفوظ نہ ہوتا۔نائب وزیر خارجہ برائے کشمیر مقرر کیا جائے ،مظفر آباد میں بین الاقوامی کشمیر کانفرنس منعقد کی جائے جس میں اسلامی ممالک و آزادی پسند غیرمسلم ممالک کو مدعو کیا جائے اس کانفرنس کا ایک نکاتی ایجنڈا کشمیر ہونا چاہیے،حکومت پاکستان کے ایک منٹ کی خاموشی کے بیان سے کشمیر آزاد نہیں ہوگا۔مارچ سے مشتاق احمد خان، مولانا عبد الاکبر چترالی ڈاکٹر خالد محمود،میاں محمد اسلم تاج علی شاہ ، آسیہ اندرابی کے بھانجے ڈاکٹرمجاہدگیلانی نے بھی خطاب کیا۔ مارچ میں سید علی گیلانی اور دیگر حریت پسند قائدین کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا۔

Comments (0)
Add Comment