کابل(امت نیوز) افغان صوبہ وردک میں فوجی مرکز پر کار بم حملے میں6 فوجی ہلاک اور15 زخمی ہو گئے۔ مغربی میڈیا کے مطابق ہفتے کو میدان شہر میں خود کش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی افغان فوج کے مرکز سے ٹکرا ئی۔ طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔طالبان ترجمان نے دعویٰ کیا کہ حملے سے مرکز مکمل طور پر تباہ ہو گیا اور کابل سے پانچ مرسیڈیز گاڑیوں میں آنے والے اعلیٰ فوجی حکام بھی نشانہ بنے۔دریں اثنا قندھار میں ملتوی شدہ پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں گزشتہ روز پولنگ ہوئی۔ پانچ لاکھ سے زائد ووٹرز کے لیے صوبے میں 173 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے۔امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے پولیس اور فوج کی بھاری نفری تعینات تھی۔ قندھار میں بھی بائیومیٹرک نظام کی خرابی، ووٹرلسٹوں میں نقائص اور عملے کے نہ پہنچنے سے ووٹرز کو تاخیر کا سامنا کر نا پڑا۔قندھار میں پارلیمنٹ کی 11 نشستوں کیلئے111 امیدوار میدان میں تھے۔علاوہ ازیں طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ قندہار شہر میں حلقہ نمبر چار کے علاقے ژڑ نامی اسکول، حلقہ نمبر 3 کے علاقے کے پاچاخان جادہ اور حلقہ نمبر 14 کے محمود طرزئی کے علاقوں میں واقع پولنگ اسٹیشنوں پر بم دھماکے کئے گئے ،جس سے پولنگ رک گئی۔ 6 اضلاع غورک، شورابک، معروف، ریگستان، میانشین اور نیش میں کوئی بھی انتخابی مرکز موجود نہیں تھا۔ جبکہ شاولیکوٹ، میوند، ارغستان اور خاکریز اضلاع میں حملے کئے گئے۔ بولدک اور تختہ پل اضلاع کے وسیع علاقوں پر طالبان کا کنٹرول ہے۔سور غر کے علاقے میں واقع پولیس چوکی پر حملے میں کمانڈرسمیت5 اہلکارہلاک ہو گئے۔