سیاسی دبائو قبول نہ کرنےپرآئی جی اسلام آبادکا تبادلہ

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آئی جی اسلام آباد جان محمدکومبینہ طورپروفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کے دبائو پرایک تنازعے میں کارروائی نہ کرنے پر عہدے سے ہٹا دیا گیاجبکہ مذکورہ معاملے میں بچے سمیت 5افرادکوگرفتارکرکے مقدمہ درج کرلیاگیا ۔تفصیلات کے مطابق حکومت نے آئی جی اسلام آباد کوعہدے سے ہٹا کر انہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنےکی ہدایت کردی ہے۔ جان محمد پی ایس پی (پولیس سروس آف پاکستان) کے گریڈ 20کے افسر ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ جان محمد کو وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کا فون اٹینڈ نہ کرنے پر عہدے سے ہٹایا گیا۔ سینیٹر اعظم سواتی کا اپنے فارم ہاوٴس کے قریب خیمہ بستی میں مقیم کچھ لوگوں سے تنازع چل رہا تھا، چند روز قبل اعظم خان سواتی کے گارڈز اوران کے درمیان جھگڑا بھی ہواتھا۔ وفاقی وزیر کا مذکورہ افراد کے خلاف کارروائی کے لئے آئی جی اسلام آباد پر شدید دباوٴ تھا، جس کی وجہ سے جان محمد نے اعظم سواتی کا فون اٹینڈ کرنا ہی چھوڑ دیا تھا۔اس پر اعظم خان سواتی نے وزیر اعظم عمران خان کو آئی جی کے رویے کے خلاف شکایت کی اور نتیجتاً انہیں اپنے عہدے سے ہاتھ دھونا پڑگیا۔وفاقی وزیر کے ہی دباوٴ پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ہفتہ وار تعطیل کے روز جان محمد کو آئی جی کے عہدے سے ہٹانے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔ آئی جی کے تبادلے کے بعد مذکورہ تنازعے پرتھانہ شہزاد ٹائون میں 12سالہ بچے صلاح الدین اور2خواتین سمیت 5ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا گیاہے۔گرفتارہونے والوں میں 15سالہ بچی اورعمررسیدہ خاتون بھی شامل ہے۔ اعظم سواتی کے بیٹے کی درخواست پر درج مقدمے میں کہاگیاہے کہ ملزمان نے اپنے مویشی ہمارے باغات میں چھوڑے اورمنع کرنے پرکلہاڑیوں اورڈنڈوں سے ملازمین پرحملہ کردیا،گن مین سے کلاشنکوف کے میگزین بھی چھین لیے۔پولیس نے 2مردملزمان احسان اللہ اورنیازکوعدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈحاصل کرلیا ۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ نوعمر صلاح الدین کو اس کی والدہ اور بہن کے ہمراہ جیل بھیجوا دیا گیا ۔ذرائع کے مطابق سابق آئی جی پولیس نے اسی کیس میں کارروائی سے گریز کیا تھا۔دوسری جانب ترجمان وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اعظم سواتی کا آئی جی اسلام آباد کے تبادلے سےکوئی تعلق نہیں،آئی جی کے تبادلے کی سمری ہفتوں سے وزیر اعظم کے پاس تھی، وزیراعظم کی مصروفیات کی وجہ سے تبادلےمیں تاخیرہوئی۔

Comments (0)
Add Comment