لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر اعظم نوازشریف نے مولانا فضل الرحمن کے اصرار کے باوجود ان کی اے پی سی میں خود شرکت سے انکارکرتے ہوئے وفدبھجوانے اورشہباز شریف کی مشاورت کے بعد حتمی فیصلے سے آگاہ کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے ۔ نواز شریف نے فضل الرحمن کو بتایا کہ ان کی زرداری سے ملاقات کا فی الحال کوئی امکان نہیں ۔ وہ ایساکوئی قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے لگےکہ ہم حکومت کے خلاف سازش کررہے ہیں۔ہم حکومت کو عوام کے سامنے نااہلیت ثابت کرنے کا موقع دیں گے۔ نواز لیگ کے قریبی ذرائع نے امت کوبتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے نوازشریف سے ان کی رہائش گاہ پر تقریباً 2 گھنٹے7منٹ تک ملاقات کی۔اس موقع پر حمزہ شہباز، پرویز رشید اور رانا تنویر حسین بھی موجود تھے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگومیں کہا کہ ہم تحریک انصاف کی حکومت کو جائز نہیں سمجھتے ۔نوازشریف نے بھی موجودہ حالات میں اے پی سی کو ناگزیرقرار ہے۔ نوازشریف نے شہباز شریف سے مشاورت کے بعد شرکت کا فیصلہ کرنے کا یقین دلایا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا کوئی اختلاف نہیں کہ نواز شریف و آصف زرداری ساتھ نہ بیٹھ سکیں۔سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی طیارے کے معاملے پر حکومت فنی امور پر الجھارہی ہے جسے ہمیں مسترد کرتے ہیں۔ہوسکتا ہے کہ اسرائیل کا مقصد پاکستان کو بھی اسلحہ بیچنا ہو۔ الیکشن سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اگر پی ٹی آئی کی حکومت بنی تو وہ یہودی نواز حکومت ہوگی۔