کابل(امت نیوز)میدان وردگ اور غزنی میں امریکی فوج نے مسجد،پیش امام سمیت 4 شہری شہید جبکہ 25 گھروں کو تباہ کر دیا۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب امریکی و افغان فوجوں نے صوبہ میدان کے ضلع چک کے آدم خیل اور بالہ دیہات پر چھاپے مارکر شہریوں پر تشدد کیا، آدم خیل گاؤں کے مسجد کے پیش امام مولوی ولی اللہ ،ایک طالب علم اور ایک مقامی شخص عبدالعلیم کو شہید جبکہ ایک شخص کو حراست میں لیا۔ ایک اور کارروائی میں فضل ربی نامی موٹر سائیکل مکینک کو شہید اور وہاں پر کھڑی 6موٹرسائیکلوں کو نذرآتش کردیا اور ان کے بھائیوں کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔ ادھر صوبہ غزنی کے ضلع شلگر کے خدوخیل اور علیزئی گاؤں پر امریکی فوج نے چھاپہ مار کر اصل الدین اخندزادہ، حاجی عبدالغنی، یاسر اور مولوی محمداللہ کے گھروں سمیت 25مکانوں سے قیمتی اجناس وغیرہ لوٹنے کےعلاوہ حاجی عبدالغنی اور تین مقامی افراد کو حراست میں لیا اور اس کے بعد علاقے پر شدید بمباری کی جس کے نتیجے میں مسجد سمیت 25مکانات مکمل طور پر مہندم ہوئے۔ ادھر طالبان نے صوبہ ہلمند کے صدر مقام لشکرگاہ شہر میں اشرف غنی کے اجلاس پر میزائل حملہ کیا۔ذرائع کے مطابق اتوار کی صبح 9 بجے کے لگ بھگ کابل انتظامیہ کے سربراہ اشرف غنی کے اجلاس کو طالبان نے میزائل سے نشانہ بنایا۔صوبہ روزگان کے کندلان اور جنگہ ریغ کے علاقوں میں طالبان کے مو رچوں پر حملہ کیا، جہنیں شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا اور لڑائی چھڑ گئی، جس سے 8حکومت نوازجنگجو ہلاک وزخمی ہو گئے، جبکہ پانچ گرفتار ہوئے۔صوبہ ہلمند کےضلع گرشک کے نہر سراج کے علاقے کے یکلنگ اور تربہ ہوٹل کے مقام پر طالبان نے حکومت نوازجنگجوؤں پر حملہ کیا، جس سے9اہلکار ہلاک وزخمی ہوئے اور گاڑی وموٹر سائیکل تباہ ہو گئی۔ضلع نادعلی کے پارچاوہ کے علاقے میں 3پولیس ایک کلاشنکوف سمیت طالبان سے جا ملے۔ اسی علاقے میں واقع چوکی پر لیزر گن حملے سے 3اہلکار ہلاک وزخمی ہوئے۔ذرائع کے مطابق اتوار کے روز دو پہر گیارہ بجے کے لگ بھگ ماندہ کے علاقے میں ہونے والے بم دھماکہ سے ایک فوجی ہلاک ہوا۔ اتوار کے روز صبح نو بجے کے لگ بھگ ٹانگان گودر کے علاقے مٰں آپریشن کرنے والے پولیس، حکومت نواز جنگجو اور اینٹلی جنس اہلکاروں پر طالبان نے حملہ کیا جس سے 7اہلکار ہلاک وزخمی ہوئے۔صوبہ پکتیکا میں طالبان نےامریکی ڈرون طیارے کو مار گرایا۔ سنیچر اوراتوار کی درمیانی شب صوبہ پکتیکا کے ضلع گومل کے بندر کے علاقے میں طالبان نے امریکی ڈرون جاسوس طیارے کو مار گرایا۔دریں اثناء صوبہ لغمان کے ضلع علیشنگ کے دوبرجہ کے علاقے میں واقع چوکی پر حملے میں حکومت نوازجنگجو کمانڈر امین مارا گیا۔ صوبہ بدخشان کےضلع درایم کے دوآبہ کے علاقے میں واقع چوکیوں پر حملوں میں 3اہلکار ہلاک اوردرجنوں زخمی اور دیگر فرار ہو گئے ۔طالبان نے 3چوکیوں پر قبضہ کر لیا۔
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/امت نیوز) پاکستان ماسکو میں افغانستان میں امن سے متعلق اجلاس میں شرکت کرے گا جبکہ امریکہ کے انکار کے بعد افغانستان نے بھی اس اجلاس میںشرکت سے انکار کر دیا۔ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی خارجہ سیکرٹری سطح کے سینئر عہدیدار کریں گے۔ روسی میڈیا نے کہا ہے کہ یہ اجلاس یکم نومبر کو ہو گا تاہم روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس بارے میں پلان کو ترتیب دیا جا رہا ہے۔ یہ اجلاس 4 دسمبر کو ہونا تھا تاہم افغانستان نے یہ کہتے ہوئے شرکت سے انکار کیا ہے کہ ایسے مذاکرات افغانوں کی سربراہی میں ہونے چاہئیں تاہم روسی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ اجلاس اب یکم نومبر کو ہو گا اور اس میں امریکہ اور افغانستان دونوں شرکت کریں گے۔دریں اثنا پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ افغان طالبان کے اسیر رہنما ملا عبدالغنی برادر کو افغان امن عمل میں تعاون کیلئے رہا کردیا گیا ہے۔افغان میڈیا کے مطابق کابل میں پاکستانی سفارتخانہ نے ملا عبدالغنی برادر کی پاکستان میں رہائی کی تصدیق کردی ہے۔ ان کے ساتھ ساتھ ایک اور طالبان کمانڈر ملا عبدالصمد ثانی کو بھی رہا کیا گیا ہے۔ سفارتی حکام نے کہا کہ ملا برادر کو افغان امن عمل میں مدد فراہم کرنے کیلئے رہا کیا گیا ہے۔ملا عبدالغنی برادر کا شمار طالبان تحریک کے بانی رہنماؤں میں ہوتا ہے جو طالبان کے مرحوم سربراہ ملا عمر کے انتہائی قریب تھے۔ تقریبا تین روز قبل افغان طالبان نے بھی ان کی پاکستانی قید سے رہائی کی تصدیق کی تھی اور بتایا گیا ہے کہ اب وہ کراچی میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔افغان میڈیا نے اپنے ذرائع سے بتایا ہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے رواں ماہ دورہ پاکستان کے دوران پاکستانی حکام سے ملا برادر کو رہا کرنے کی درخواست کی تھی۔ ملا عبدالغنی برادر کو 2010میں آئی ایس آئی اور سی آئی اے نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کراچی میں گرفتار کیا تھا۔