جامعہ حفصہ کی تعمیرات کا این او سی طلب

اسلام آباد(خبرنگارخصوصی) وفاقی ترقیاتی ادارہ(سی ڈی اے)حکام نے سوموار کے روز پولیس کے ہمراہ جامعہ سیدہ حفصہ میں خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز سے ملاقات کرکے جامعہ حفصہ کی تعمیرات کا این او سی طلب کیا۔جس پر خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز نے سی ڈی اے افسر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس سپریم کورٹ کا این او سی موجود ہے۔2 اکتوبر 2007کو سپریم کورٹ نے حکومت کو حکم دیا تھا کہ ایک سال کے اندر جامعہ حفصہ تعمیر کیا جائے۔سپریم کورٹ نے یہ بھی حکم دیا تھا کہ جب تک جامعہ حفصہ پرانی جگہ تعمیر نہ ہو جائے اس وقت تک حکومت عارضی جگہ دے۔گیارہ سال بیت گئے،کیا حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کیا۔آپ لوگوں کے نزدیک سپریم کورٹ کے فیصلے کی کوئی وقعت نہیں۔جامعہ حفصہ قانونی ہے اوراس کی تعمیرات قانونی ہیں۔اللہ سے ڈریں،تجاوزات کے نام پر غریبوں کے گھر اور مساجد و مدارس کو شہید کرنا چھوڑ دیں۔جامعہ حفصہ کے خلاف کوئی غیر قانونی اقدام کرنے کی کوشش کی گئی تو نتیجہ اچھا نہیں ہو گا۔ہم نے پہلے بھی مساجد و مدارس کے تحفظ کے لئے قربانی دی،اب بھی تیار ہیں۔ہم جامعہ حفصہ کا تحفظ کریں گے۔اس پر سی ڈی اے افسرنے کہا کہ افسران بالا کے حکم پر جامعہ حفصہ کی قانونی پوزیشن دیکھنے آئے تھے۔ اگر سپریم کورٹ کا ایسا کوئی فیصلہ موجود ہے تو پھر ہمیں اعتراض نہیں۔

Comments (0)
Add Comment