کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کراچی نے وفاقی حکومت اور سپریم کورٹ سےمطالبہ کیا ہے کہ کے الیکٹرک شنگھائی کے حوالے کرنے سے قبل شہریوں سے لوٹے گئے 200ارب روپے دلوائے جائیں اس حوالے سے سول سائٹی کے نمائندوں کااجلاس حافظ نعیم الرحمن کی زیر صدارت ادارہ نور حق میں ہوا ۔اجلاس میں بجلی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے پڑنے والے اضافی بوجھ اور کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی ، لوڈشیڈنگ ، اووربلنگ و دیگر مسائل پرتبادلہ خیال کیا گیا ۔ اجلاس میں ناظم ایف حاجی ،چوہدری مظہر علی، عارف بلوانی ،اورنگزیب ، عبد الوہاب ، انجینئر سلیم اظہر ،زاہد عسکری اور کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے چیئر مین عمران شاہد بھی موجود تھے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کر تے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی شہر کی تعمیر و ترقی کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز اورسول سوسائٹی کے ساتھ مل کر کام کرے گی ۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بجلی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے ۔ 25دن میں پانچواں بریک ڈاؤن کمپنی کی ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ نیپرا اس پر کارروائی کیوں نہیں کرتا۔ جوڈیشل کمیشن قائم کر کے کے ای ایس سی کی غیر قانونی نجکاری اور تیسری بار فروخت کے تمام معاملات کا فرانزک آڈٹ کر کے قومی اثاثے اور خزانے کو نقصان پہنچانے والے افراد کی گرفت کی جائے ۔انہوں نے چیف جسٹس ثاقب نثار سے بھی اپیل کی کہ کے الیکٹرک کے حوالے سے 2015سے دائرجماعت اسلامی کی درخواست کی جلدسماعت کی جائے ۔