حیدرآباد(بیورو رپورٹ)حیدرآباد اور جامشورو میں بم دھماکوں اورپولیس پر حملوں سمیت دہشت گردی کی 16 سے زائد وارداتوں میں ملوث ملزم جسمم کے سیکریٹری جنرل غلام شبیر ملاح نے پولیس کو گرفتاری پیش کردی۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را سے مل کر ملک سے غداری اور دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ ڈی آئی جی حیدرآباد نعیم شیخ نے پیر کو پولیس ہیڈکوارٹر میں ایس ایس پی حیدرآباد سرفراز نواز شیخ اور انچارج سی آئی اے اسلم لانگاہ کے ساتھ پریس کانفرنس کی، اس موقع پر گرفتار دینے والا جئے سندھ متحدہ محاذ (جسمم) کے سیکریٹری جنرل غلام شبیر ملاح کو بھی چہرے پر کپڑا ڈال کر میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا۔ ڈی آئی جی نعیم شیخ اور دیگر پولیس افسران نے بتایا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی "را” کی ہدایت پر سندھ میں دہشت گردی کرنے والی کالعدم تنظیم جسمم (شفیع برفت) کے سیکریٹر ی جنرل غلام شبیر ملاح نے حیدرآباد پولیس کوگرفتاری پیش کردی ہے، شبیر ملاح بم دھماکوں، پولیس پر حملوں، ٹارگٹ کلنگ، ریلوے ٹریک پر دھماکوں کے سلسلے میں حیدرآباد اور جامشورو کے مختلف تھانوں پر درج 16 سے زائد مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا، انہوں نے بتایا کہ شبیر ملاح سیوھن شریف کا رہنے والا ہے اور وہ جسمم میں 18 سال سے کام کر رہا تھا، اس نے اپنے جرائم سے تنگ آ کر پولیس کو گرفتاری پیش کی ہے، انہوں نے بتایا کہ غلام شبیر ملاح کے مطابق اس نے 2004 میں افغانستان جا کر پاکستان کے خلاف کارروائیاں کرنے کے لیے خصوصی تربیت حاصل کی تھی جس میں بم بنانا اور اسلحہ چلانا شامل تھا، اس کے بعد اس نے پاکستان آ کر اندرون سندھ اور شہری علاقوں میں تخریب کاری کی، اس دوران اس نے بم دھماکے کئے، ریلوے ٹریک کو دھماکوں سے اڑایا، بجلی کی ٹرانسمیشن لائنوں کو نشانہ بنایا، گیس پائپ لائن پر حملے کئے، پولیس کے مطابق ملزم کا کہنا ہے کہ ان کی تنظیم سی پیک اور ڈیم منصوبوں کے خلاف بھی سوشل میڈیا پر مہم چلا رہی ہے، ان کی تنظیم نے بھارت اور غیرملکی ایجنٹوں سے مالی مدد کے بعد ملک میں دہشت گردی پھیلائی، انہوں نے بتایا کہ ملزم سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔